وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے کہا کہ یونان کشتی حادثے میں ملوث اہم ملزم کو گجرات سے گرفتار کرلیا گیا ہے۔ مجموعی طور پر اب تک 3 ملزمان کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔
ترجمان ایف آئی اے نے کہا کہ گجرات میں ایف آئی اے اینٹی ہیومن ٹریفکنگ سرکل نے کشتی کے سانحے میں ملوث ایک اہم سرغنہ کو گرفتار کر لیا ہے۔ گرفتار ملزم کی شناخت ایجنٹ وقاص احمد کے نام سے ہوئی جس نے یونان کے غیر قانونی سفر میں سہولت فراہم کرنے کے عوض 23 لاکھ روپے وصول کیے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ گرفتار انسانی اسمگلر کا تعلق وزیر آباد سے ہے، اس کے دیگر شہریوں سے رقم وصول کرنے میں ملوث ہونے کی بھی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔
ترجمان ایف آئی اے نے کہا کہ ایجنٹ کی گرفتاری کے لیے ایف آئی اے لنک آفس یونان کی جانب سے تفصیلات شیئر کی گئی تھیں، اسے گرفتار کر کے مقدمہ درج کر لیا گیا ہے،
ترجمان ایف آئی اے نے مزید کہا کہ اب تک اس واقعے میں مبینہ طور پر ملوث 3 مرکزی ملزمان کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں، گرفتار ملزم سے مزید تفتیش جاری ہے۔
گزشتہ ہفتے یونان کے قریب بحیرہ روم میں 750 تارکین وطن پر مشتمل کشتی ڈوب گئی تھی جس کے نتیجے میں 100 سے زائد افراد جان کی بازی ہار گئے اور سیکڑوں تاحال لاپتا ہیں۔
حادثے میں بچ جانے والوں کی جانب سے شیئر کی گئی ابتدائی معلومات کے مطابق اس کشتی پر تقریباً 400 پاکستانی، 200 مصری اور 150 شامی (جن میں 2 درجن کے قریب شامی خواتین اور چھوٹے بچے بھی شامل تھے) پر سفر کر رہے تھے، تاہم حکام نے ابھی تک کشتی پر سوار پاکستانیوں کی درست تعداد کی تصدیق نہیں کی ہے۔
دفتر خارجہ نے 17 جون کو ایک بیان میں تصدیق کی تھی کہ لوگوں کی تلاش جاری ہے، اب تک زندہ بچ جانے والوں کی تعداد 104 ہے، جس میں 12 پاکستانی بھی شامل ہیں۔