پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج 7 مئی بروز اتوار ہنسے یا قہقہے لگانے کا عالمی دن منایا جارہا ہے۔ یہ دن 1998 سے اقوام متحدہ کے تحت منایا جاتا ہے اور اس دن کو منانے کا مقصد ہنسنے کے صحت مند فوائد سے آگاہی دینا ہے۔
سن 1998 میں بھارت کے ڈاکٹر مدن کٹاریہ نے اس دن کی بنیاد رکھی۔ اس کو منانے کے پیچھے سب سے نمایاں مقصد معاشرے میں بڑھتے ہوئے تناؤ کو کم کرنا تھا۔
ڈاکٹر مدن کٹاریہ ذہنی تناؤ کو کم کرنے کیلئے لافٹرتھراپی کا طریقہ علاج نکالا۔ ڈاکٹر مدن کٹاریہ کی تحقیق تھی کہ ہنسی انسانی صحت پر مثبت اثرات چھوڑتی ہے۔ لافٹر تھراپی ذہنی تناؤ کو کم کرنے کے ساتھ دل اور قوت مدافعت کےلئے بھی اچھی ہے۔
بھارتی ڈاکٹر کی لافٹر تھراپی اس قدر مقبول ہوئی کہ اسے عالمی طور پر اپنایا گیا اور نہ صرف اب ہنسنے کا دن عالمی سطح پر منایا جانے لگا ہے بلکہ دنیا بھر میں لافٹر کلب موجود ہیں جہاں لوگ آتے ہیں اور ساتھ ملکر ہنستے ہیں۔
ابتدائی طور پر 1998 میں 10 مئی کو یہ دن منایا گیا تھا لیکن اب اسے ہر سال مئی کے پہلے اتوار کو منایا جاتا ہے۔ پاکستان سمیت دنیا بھر میں ہنسنے کے عالمی دن پر تقریبات منعقد ہوتی ہیں۔ لوگ ایک جمع ہوتے ہیں اور اس دن کو مناتے ہیں۔ دنیا بھر میں لوگوں کو ایک دوسرے پر نہیں بلکہ ایک ساتھ ہنسنے اور قہقہے لگانے کا پیغام دیتے ہیں۔
سوشل میڈیا پر بھی صارفین اس دن پر لطیفے، طنزو مزاح کے پیغامات دیتے ہیں اور اپنے اپنے طور پر اس دن کو مناتے ہیں۔ اب دنیا بھر میں لافٹر یوگا اور لافٹرتھراپی کو مختلف ذہنی اور جسمانی بیماریوں کے علاج کےلئے آزمایا جا رہا ہے۔
طبی ماہرین کا بھی کہنا ہے کہ ہنسی نہ صرف ذہنی تناؤ کو کم کرتی ہے بلکہ جسم میں بیماریوں کے خلاف قوت مدافعت بھی پیدا کرتی ہے اور آپ کے دل کو بھی صحت مند رکھتی ہے۔
ماہرین کے مطابق ایک دن میں 10 سے 15 منٹ قہقہے لگاکر ہنسنے سے انسان 40 کلوریز کم کرسکتا ہے۔ قہقہے سے جسم میں دبائو کا باعث بننے والے ہارمون کم اور مدافعت والے ہارمون بڑھتے ہیں جس کی مدد سے جسم مختلف بیماریوں سے لڑنے میں توانا رہتا ہے۔
ہنسنے سے دل کی شریانوں کی کام کرنے کی صلاحیت بڑھتی ہے اور خون کا دوران میں بہتری پیدا ہو تی ہے جس کی مدد سے دل کی مختلف بیماریوں سمیت دل کے دورہ سے بھی محفوظ رہنے میں مدد مل سکتی ہے ۔انسان کا بلڈ پریشر بھی نارمل رہتا ہے اور فالج کا خطرہ بھی کم ہوجاتا ہے۔
سائنسی تحقیق کے مطابق ہنسنا ایک دل کی ورزش ہے ہی اور بیس منٹ کی مسلسل چہل قدمی سے حاصل کردہ توانائی کھلکھلاکر دو منٹ تک ہنسنے سے حاصل کی جاسکتی ہیں ۔