ہتھنی گری نہیں خود تالاب میں گئی تھی، مکمل صحتیاب ہونے میں تھوڑا وقت لگے گا، ڈائریکٹر چڑیاگھر

کراچی کے چڑیا گھر میں موجود بیمار ہتھنی نورجہاں کے تالاب میں گرنے کی خبروں کی ڈائریکٹر زو کنور ایوب نے تردید کی ہے۔ کنور ایوب کا کہنا ہے کہ ہتھنی کی 24 گھنٹے نگرانی کی جارہی ہے صحتیابی میں تھوڑا وقت لگے گا۔

کراچی چڑیا گھر کے ڈائریکٹر کنور ایوب نے میڈیا سے گفتگو میں بیمار ہتھنی نور جہاں کی حالت کے حوالے سے آگاہ کیا۔ کنور ایوب کا کہنا ہے کہ انہیں ہدایات دی گئی تھیں کہ جس ایریا میں ہتھنی ہے اُسکی حرکت زیادہ ہو تا کہ سوجن ختم ہو۔

کنور ایوب کا کہنا ہے کہ نورجہاں نے جنوری سے آرام نہیں کیا اور نہ ہی بیٹھی تھی۔ گزشتہ رات ہتھنی تالاب میں گئی وہاں اسکے کھانے پینے کی اشیاء بھی رکھی گئی تھیں۔

ڈائریکٹر زو نے بتایا کہ ساڑھے 9 کے قریب بھی جو ہتھنی تالاب سے باہر نہیں آئی تو بین الاقوامی فور پاز کی ٹیم سے رابطہ کرکے انہیں آگاہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ ہتھنی کو تالاب میں ہی رہنے دیا جائے۔

چار گھنٹے سے زائد تالاب میں وقت گزرنے کے بعد ہتھنی کو باہر نکالنے کی کوشش کی گئی اور وزن زیادہ ہونے کی وجہ سے کرین کی مدد سے اسے تالاب سے باہر نکالا گیا۔ 

ڈائریکٹر زو کنور ایوب کا کہنا ہے کہ ہتھنی تالاب میں گری نہیں تھی بلکہ خود گئی تھی۔ ہتھنی کی حالات پہلے سے بہتر ہے۔ فور پاز کی ٹیم سے مسلسل رابطے میں ہیں۔

بیمار ہتھنی نورجہاں کو طویل عرصے سے چلنے پھرنے میں مشکلات ہیں اور اسے مکمل صحتیاب ہونے میں تھوڑا وقت ضرور لگے گا۔ یہ ایک سائنسی مسئلہ ہے لیکن یہاں موجود تمام اپنا کام کررہے ہیں۔

ڈائریکٹر زو نے بتایا کہ ہتھنی نورجہاں کے جسم پر نشانات اسپرے کے ہیں۔ اسے 24 گھنٹے طبی امداد دی جارہی ہے۔ گزشتہ رات سے صبح تک ہتھنی کو 16 ڈرپ لگائی گئیں آج شام تک  ہتھنی ٹراما سے نکل آئے گی۔

ڈائریکٹر زو کنور ایوب کا کہنا ہے کہ ہتھنی نورجہاں کو سفاری پارک میں مکمل صحتیاب ہونے تک منتقل نہیں کریں گے۔ دنیا کے بہترین ماہرین رابطے میں موجود ہیں۔ بورڈ کے پلان پر عمل کیا جارہا ہے۔

واضح رہے گزشتہ رات کو بیمار ہتھنی نورجہاں کی حالت تشویشناک ہونے کی خبریں رپورٹ ہوئی تھیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ ہتھنی نورجہاں تالاب میں گرگئی اور حرکت کرنے سے بھی قاصر ہے۔

Spread the love
جواب دیں
Related Posts