گورنرسندھ کامران ٹیسوری نے کراچی میٹروپولیٹن یونیورسٹی بل پر دستخط کرنے سے انکار کردیا۔ گورنر سندھ بل کو واپس صوبائی اسمبلی بھجوادیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کراچی میٹروپولیٹن یونیورسٹی بل پر متعدد اعتراضات اٹھادئے۔ گورنرسندھ نے بل کو اپنی منظوری دینے سے انکار کرتے ہوئے بل کو بغیر دستخط کے واپس بھجوادیا۔گورنر نے آئین کے سیکشن 116بی ٹو کے تحت حاصل اختیارات کے تحت بل واپس کیا۔
گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے خاص طور پر میئر یا ایڈمنسٹریٹر کے یونیورسٹی کے پرو وائس چانسلر بننے پر اعتراض کیا ہے۔گورنر نے اعتراض عائد کیا کہ سیکشن 14 ون کے تحت میئر یا ایڈمنسٹریٹر کو جامعات کا پروچانسلر بنایا گیا ہے، سیکشن 14 ٹو کے تحت وہ چانسلر کی غیر موجودگی میں اس کے اختیارات استعمال کرے گا۔
کامران ٹیسوری کا کہنا تھا کہ سندھ کی دیگرجامعات میں پروچانسلر،وزیر اعلیٰ سندھ کےاختیارات استعمال کرتا ہے ، یونیورسٹی کو کالجوں کے الحاق یا خاتمے پر بھی ایچ ای سی کی گائیڈلائنز کے مطابق نظرثانی کی ضرورت ہے۔
انھوں نے کہا کہ پروچانسلر کےکردارکودیگر جامعات کےمطابق کرنےاور الحاق پر دوبارہ غور کی ضرورت ہے، اس معاملے پر نظرثانی کیلئے یہ بل صوبائی اسمبلی کوواپس بھیج رہا ہوں۔
گزشتہ برس کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن (کے ایم سی) نے ضلع وسطی، کراچی میں ایک مکمل پبلک یونیورسٹی قائم کرنے کی تجویز پیش کی۔
اکتوبر میں سندھ کی سابق کابینہ نے بندرگاہی شہر میں کراچی میٹروپولیٹن یونیورسٹی کے قیام کی منظوری دی تھی۔ گزشتہ سندھ اسمبلی نے رواں ماہ کے اوائل میں ’کراچی میٹروپولیٹن یونیورسٹی بل 2022‘ منظور کیا تھا۔