کراچی میں گھنٹوں کی لوڈشیڈنگ اور بل میں اضافے پر شہریوں نے کےالیکٹرک دفاتر پر دھاوا بول دیا۔ شہر کے مختلف آئی بی سی دفاتر پر مشتعل افراد نے حملہ کیا اور توڑ پھوڑ کی۔
کے الیکٹرک کے خلاف ملیر، کورنگی، نیشنل ہائی وے، بن قاسم سائٹ ایریا، میٹروول اور لانڈھی میں احتجاج کیا گیا۔ مظاہرین کی جانب سے اوور بلنگ اور لوڈشیڈنگ کے خلاف دفاتر میں توڑ پھوڑ اور ہنگامہ آرائی کی گئی۔
کے الیکٹرک کے ترجمان نے اپنے بیان میں اووربلنگ اور لوڈشیڈنگ سے تنگ شہریوں کی جانب سے کورنگی اور لانڈھی آئی بی سی میں املاک کو نقصان پہنچانے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ توڑ پھوڑ کرنے والے شرپسند عناصر کے ساتھ قانون کے مطابق سختی سے پیش آیا جائے گا۔
ترجمان نے کہا کہ املاک کے شدید نقصان کے باعث کےالیکٹرک کی کورنگی اور لانڈھی آئی بی سیز عارضی طور پر بند رہیں گی۔
ترجمان کےالیکٹرک نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں شارٹ فال 24 گھنٹے برقرار ہے، اور لوڈشیڈنگ کرنا بحالت مجبوری ہے، کورنگی اور لانڈھی میں علاقہ معززین کے ساتھ کمپنی کی مقامی انتظامیہ مسائل پر مسلسل رابطے میں رہتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بجلی کی قیمتوں کا تعین بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں بشمول کے الیکٹرک کے اختیارات میں نہیں ہے۔