کرپٹ سیاسی خاندان کہنے پربختاور بھٹو صحافی ثناء جمال سے الجھ گئیں

پاکستان میں حالیہ دنوں میں سیاسی میدان انتہائی سرگرم ہے۔ وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرانے کے بعد سیاسی جماعتوں کی جانب سے ایک دوسرے کے خلاف بیان بازی عروج پر ہے۔

 

سیاسی میدان کے ساتھ سوشل میڈیا پر بھی میدان سجا ہوا جہاں ہر سیاسی جماعت کے چاہنے والے اپنے اپنے انداز میں رائے کا اظہار کررہے ہیں۔ ایسا ہی ایک واقعہ اس وقت شدت اختیار کرگیا جب بختاور بھٹو زرداری نے صحافی ثناء جمال کے ٹوئیٹرپیغام پر ردعمل دیا اور دونوں کے درمیان ٹوئیٹ پر لفظی جنگ شروع ہوگئی۔

 

بین الاقوامی ادارے گلف نیوز سے وابستہ ثناء جمال نے اپنی ٹوئیٹر پوسٹ میں لکھا کہ اس وقت یہ عمران خان بمقابلہ اپوزیشن نہیں بلکہ یہ پاکستان بمقابلہ کرپٹ سیاسی خاندان ہے۔

 

خاتون صحافی کی ٹوئٹ بختاور کو ناگوار گزری جس پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے سابق وزیراعظم بینظیر بھٹو شہید اور سابق صدر آصف علی زرداری کی صاحبزادی نے لکھا کہ ایک نام نہاد صحافی کے اس طرح کے کھلے عام متعصبانہ ٹویٹس پر شاید کسی کو گلف نیوز سے شکایت کرنی چاہیے۔

بختاور بھٹو نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے مزید لکھا کہ آپ کی ہمت کیسے ہوئی کہ آپ عمران خان سے اپنی اندھی عقیدت کے مفروضوں کی بنیاد پر الزامات لگائیں؟ عدالتوں اور عوام کے مینڈیٹ سے چھپنے والا سیاست دان صرف عمران خان ہے جس کے پیسوں کا سراغ نہیں لگایا جا سکا ہے۔

 

بختاور بھٹو کی جانب سے اس شدید ردعمل پر خاتون صحافی نے لکھا کہ شاید ہماری جاگیردار اشرافیہ کو عام شہریوں کی مخالف ذاتی رائے کا احترام کرنا اور برداشت کرنا سیکھنا چاہیے۔

 

دوسری جانب اس حوالے سے ترجمان وزارت خزانہ مزمل اسلم کا بھی ردعمل سامنے آگیا ہے۔ مزمل اسلم نے اپنی ٹوئٹر پوسٹ میں بختاور بھٹو کی ٹوئٹ کو ٹیگ کرتے ہوئے کہا ہے کہ منافقت کے ساتھ معذور جواب جمہوریت کے نام نہاد چیمپئن کے خوف کو ظاہر کرتی ہے۔

Spread the love
جواب دیں
Related Posts