کراچی کے علاقے لانڈھی ساڑھے پانچ نمبر میں ڈیڑھ سالہ بچہ پراسرار طور پانی کے ٹب میں ڈوب کر جاں بحق ہوگیا۔ موت کی تصدیق کے بعد ورثا بچے کی لاش پولیس کارروائی کرائے بغیر لے گئے ۔
ایکسپریس نیوز کی رپورٹ کے مطابق لانڈھی نمبر ساڑھے پانچ میں آج صبح چند افراد شیر خوار بچے کو سندھ گورنمنٹ اسپتال کورنگی لائے اور ڈاکٹروں کو بتایا کہ بچہ پانی کے ٹب میں ڈوب گیا ہے۔
واقعے کے وقت معمول کے مطابق گھر میں حلیم کی تیاری کا کام چل رہا تھا کہ بچہ جو پانی سے بھرے ٹب کے قریب کھڑا کھیل رہا تھا اپنا توازن برقرار نہ رکھ پایا اور ٹب میں گر کر ڈوب گیا۔
ڈاکٹروں نے بچے کو فوری طور پر چیک کیا تاہم بچے کی موت واقعے ہوچکی تھی جس کی ڈاکٹروں نے بھی تصدیق کر دی۔ ورثا بچے کو ایدھی ایمبولینس میں کورنگی میں واقع ایدھی کے سردخانے لے گئے۔
ایدھی کی انتظامیہ نے انہیں بتایا کہ بچے کو سردخانے میں رکھوانے کے لیے پولیس کارروائی لازمی ہے جس پر بچے کے گھر والوں نے آپس میں مشورے کے بعد لاش سردخانے میں نہیں رکھوائی اپنے ہمراہ لے گئے۔ پولیس نے واقعہ پر لاعلمی کا اظہار کیا ہے۔