Search
Close this search box.

کراچی کی گلی کرکٹ کی طرز پر انگلینڈ کا ٹیپ بال ٹورنامنٹ کرانے کا اعلان

کراچی کی گلی محلوں میں کھیلی جانے والی اسٹریٹ کرکٹ اب سات سمندر پار پہنچ گئی۔ کراچی کی گلیوں سے شروع ہونے والی ٹیپ بال کرکٹ پاکستان اور بھارت میں مشہور ہونے کے بعد اب انگلینڈ میں بھی کھیلی جائے گی۔

پاکستان یا بھارت میں تو ٹیپ بال ٹورنامنٹ پی سی بی یا بی سی سی آئی کے زیرنگرانی نہیں ہوتے لیکن انگلینڈ کرکٹ بورڈ نے باقاعدہ طور پر کراچی کی اسٹریٹ کرکٹ کی طرز پر ٹیپ بال ٹورنامنٹ کرانے کا اعلان کیا۔

انگلینڈ کرکٹ بورڈ نے ٹیپ بال ٹورنامنٹ کو جنوبی ایشیائی ثقافت سے جوڑا ہے۔ انگلینڈ بورڈ کے اعلامئے میں کہا گیا ہے کہ ٹیپ بال کرکٹ کا آغاز پاکستان سے ہوا اور اب اسے پوری دنیا میں اکثر جنوبی ایشیائی کمیونٹیز میں کھیلا جاتا ہے۔

انگلش کرکٹ بورڈ کی مینیجنگ ڈائریکٹر لیشیا ہاکنز نے کہا کہ ٹیپ بال۔۔  کرکٹ کے کھیل کی ایک دلچسپ اور قابل رسائی شکل ہے، جو کراچی کی سڑکوں پر پیدا ہوئی، یہ انگلینڈ اور ویلز کی بہت سی کمیونٹیز میں پہلے ہی جوش و خروش سے کھیلی جا چکی ہے۔ اور یہ اس بات کو ظاہر کرتی ہے کہ کرکٹ کھیلنے سے لطف اندوز ہونے کے لیے آپ کو بہت سے آلات یا مہنگے گراؤنڈز کی ضرورت نہیں ہے۔

ای سی بی نے اعتراف کیا ہے کہ ٹیپ بال ٹورنامنٹ بہت کفایتی اور باآسانی کھیلے جانے والا کھیل ہے۔ اس گیم میں گیند کو سوئنگ اور باؤنس کرانے کیلئے اس پر ٹیپ کیا جاتا ہے۔ 

کھیل کے دوران ہیلمٹ، پیڈ اور دیگر حفاظتی سامان کی بھی ضرورت نہیں ہوتی اور اسے کسی بھی علاقے میں کھیلا جاسکتا ہے اور اسے باآسانی مقبول بھی بنایا جاسکتا ہے اور اسکے ذریعے نئے ٹیلنٹ کو بھی تلاش کیا جائے گا۔

کراچی اور انگلینڈ کے ٹیپ بال ٹورنامنٹ میں بہت زیادہ فرق نہیں ہے۔ اس ایونٹ کے لیے انگلش کرکٹ بورڈ کے اعلان کردہ قوانین بھی وہی ہیں جس کے تحت کراچی میں شاید ہر دوسرے بچے نے کرکٹ کھیلی ہو ان قوانین میں سب سے قابل ذکر، کراچی کی گلیوں کا مشہور ’دیوار پر لگنے کے بعد ایک ہاتھ سے کیچ‘ کا قانون ہے۔

ایونٹ قوانین کے مطابق اگر گیند دیوار یا چھت سے ٹکراتی ہے اور فیلڈر ایک ہاتھ سے کیچ کرے تو بیٹر آؤٹ ہوگا۔ ایونٹ میں ہر ٹیم 8 کھلاڑیوں پر مشتمل ہوگی، 8 اوورز فی اننگ پر مشتمل گیم میں 7 بولرز کا اوور کرانا لازمی ہوگا، ایک کھلاڑی 2 اوور کراسکتا ہے۔ فیلڈنگ ٹیم کو بولنگ اینڈ کے اسٹمپ کے پیچھے صرف 2 فیلڈرز کی اجازت ہوگی۔

وائیڈ اور نو بال پر 3 رنز ملیں گے جبکہ بیٹر انفرادی اسکور 30 رنز ہونے پر ریٹائر ہوجائیں گے لیکن اگر تمام کھلاڑی باری مکمل کرچکیں تو ریٹائرڈ بیٹر واپس بیٹنگ پر آسکتے ہیں۔ قوانین کے مطابق وکٹوں کے درمیان دوڑ کر بننے والا رن، ایک کے بجائے 2 رنز گنے جائیں گے۔

انگلینڈ کے مرکزی شہروں برمنگھم، بریڈفورڈ، لیڈز، لیسٹر، لندن (مڈل سیکس، ایسیکس اور سرے)، لوٹن، مانچسٹر، سینڈ ویل، سلو اور ناٹنگھم  میں خواتین اور مردوں کی ٹیم بنائی گئی ہے، جس میں دونوں کیلئے الگ الگ مقابلے ہیں۔

انگلینڈ کرکٹ بورڈ نے اپنے ٹیپ بال ٹورنامنٹ کی تشہیر کیلئے انٹرنیشنل کرکٹرز عادل رشید، ڈیوڈ ملان اور ہیتھر نائٹ کو بھی شامل کیا ہے۔ 

عادل رشید کا کہنا ہے کہا کہ بچپن میں اپنے بھائیوں کے ساتھ گلی میں ٹیپ بال کھیلتا تھا یہ بہت اچھا فارمیٹ ہے، کوئی بھی اسے کہیں بھی کھیل سکتا ہے اور کرکٹ میں یہی ہونا چاہیے۔ ملک بھر کے لوگوں کو کھیلنے کا موقع دینا واقعی اہم ہے۔

جواب دیں

اقسام

رابطہ کی معلومات

ہمیں فالو کریں