کراچی کا نظام چلانا ایک میئر یا ایڈمنسٹریٹر کےلئے ناممکن ہوگیا ہے، ڈاکٹر سنیلہ احمد

این ای ڈٰی یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے شعبہ آرکیٹیکچر اینڈ پلاننگ میں اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر سنیلہ احمد کا کہنا ہے کہ کراچی کی آبادی تیزی سے بڑھ ہے اور شہر کے پھیلاؤ کے باعث اب ایک میئر کیلئے پورے کراچی کی دیکھ بھال کرنا اور نظام چلانا ناممکن ہوگیا ہے۔ حکومت کو اس طرف ضرور توجہ دینی چاہئے۔


بول نیوز پر شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر سنیلہ احمد کا کہنا ہے کہ کراچی کے بےترتیب منصوبہ بندی اور ناقص انتظامات کے نتیجہ میں شہر کے لئے سنگین چیلنجز درپیش ہیں۔ کراچی شہر کو بے قابو حد تک پھیلا دیا گیا اور یہ سلسلہ ایسا ہی چلتا رہا تو وہ وقت دور نہیں جب سندھ کی نصف آبادی کراچی میں رہائش پذیر ہوگی۔




کراچی کے پھیلاؤ کے نتیجہ میں زیادہ تر مضافاتی علاقوں میں جسے پہلے زرعی زمین کے طور پر استعمال ہونا تھا وہاں بھی آبادی ہوگئی ہے۔ شہر کے دور دراز پھیلنے کے نتیجہ میں بلاآخر زرعی زمین اور سبزہ ختم ہوتا جارہا ہے۔ اس طرح کراچی کے کسی بھی ایڈمنسٹریٹر یا میئر کے لئے پورے شہر کی دیکھ بھال کرنا ، عوام کو شہری سہولیات بلاتعطل فراہم کرنا یقینی طور پر ناممکن ہوگیا ہے۔


ڈاکٹر سنیلہ احمد کے مطابق اسی طرح شہر میں امن و امان کی صورتحال بہتر بنانے کے لئے بھی بہتر انتظامات کرنے ہوں گے۔ لہذاٰ اب وقت آگیا ہے کہ شہری پھیلاؤ کے اسباب اور اثرات پر غور کیا جائے تاکہ کوئی اسکا بہتر حل نکالا جاسکے۔


این ای ڈی یونیورسٹی کے شعبہ آرکیٹیکچر اینڈ پلاننگ کی اسسٹنٹ پروفیسر کا کہنا ہے کہ شہری پھیلاؤ کے مسئلہ کو حل کرنے کے لئے بہتر منصوبہ بندی کی پالیسیاں بنانی ہوں گی اور انہیں لاگو کرنا ہوگا جو ترقی کو مرکوز کریں اور دیہی علاقوں میں پھیلنے کو روکیں۔ اگر منصوبہ بند اور منظم عمودی ترقی ہوتی ہے تو شہری سہولیات کے حوالے سے صورتحال بہت بہتر ہوگی۔

Spread the love
جواب دیں
Related Posts