کراچی والوں کا انتظار ختم ، گرین لائن بس کل سے فعال ہوجائے گی

کراچی کے شہریوں کا طویل انتظار ختم ہونے کے قریب ہے۔ شہر قائد کا پہلا جدید بس ٹرانزٹ منصوبہ "گرین لائن” پیر سے مکمل فعال ہوجائےگا۔ پہلے مرحلہ میں سرجانی ٹاؤن سے نمائش چورنگی تک اکیس کلومیٹر ٹریک پر بسیں رواں دواں ہوں گی۔ 80 بسیں صبح 7 بجے سے رات 10 بجے تک شہریوں کو سفری سہولیات فراہم کریں گی۔ سرجانی ٹاؤن سے نمائش چورنگی تک 22 بس اسٹیشن تیار کئے گئے ہیں جہاں سے شہری اپنی اپنی منزل کی جانب سفر کے لئے بس میں سوار ہوسکیں گے۔ گرین لائن بس کا کرایہ 15 سے 55 روپے کے درمیان ہوگا۔ 

تفصیلات کے مطابق پیر کی صبح 7 بجے گرین لائن بس سروس کا آغاز ہوگا جو رات 10 بجے تک مسافروں کی آمد و رفت کےلئے استعمال ہوگی۔ گرین لائن بس منصوبے کے لیے چین سے منگوائی گئی بسیں 18 میٹر لمبی ہیں جو مکمل طور پر ائیرکنڈیشن ہیں اور ان بسوں کے اندر ڈرائیور کے لیے کاک پٹ کیبن بنایا گیا ہے۔ ایک بس میں چوالیس مسافروں کے بیٹھنے کےلئے سیٹ لگائی گئی ہیں۔ بس میں معذور افراد کے لیے الگ سے جگہ مختص کی گئی ہے۔ ایک وقت بس میں 180 افراد بس میں سفر کر سکتے ہیں۔ بس میں موبائل فون کی چارچنگ کےلئے پورٹ بھی موجود ہیں جبکہ دوران سفر وائی فائی کی سہولت بھی موجود ہوگی۔ بس سروس کی سرویلنس سی سی ٹی وی کیمروں سے کی جائے گی ہر بس میں پانچ سی سی ٹی وی کیمرے نصب ہیں جو کنٹرول روم سے بذریعہ انٹرنیٹ منسلک رہیں گے۔ مسافر انٹرٹینمنٹ اسکرین سے بھی لطف اندوز ہو سکیں گے۔ جس اسٹیشن پر بس رُکے گی اس اسٹیشن کا نام بس کے اندر اسکرین پر لکھا نظرآئے گا۔ بس کے دونوں اطراف تین تین ہائیڈرولک کنٹرول دروازے ہیں،  پہلا دروازہ خواتین کے لیے ، دوسرا فیملی اور تیسرا مردوں اور لڑکوں کے لیے مخصوص کیا گیا ہے۔ ہر بس میں معذور افراد کے لیے بورڈنگ برج اور بیٹھنے کا خصوصی انتظام ہے۔

گرین لائن بس سروس کےلئے بنائے گئے اسٹاپس پر مسافروں کےلئے لفٹس ۔ بزرگ اور خصوصی افراد کے لئے ویل چیئر ریمپ بنائے گئے ہیں۔ تمام بس اسٹاپس پر کینٹن، واش روم اور ٹکٹ بوتھ کی سہولت بھی موجود ہے۔اکیس کلومیٹر ٹریک پر سرجانی ٹاون سے نمائش چورنگی تک 22 بس اسٹاپس بنائے گئے ہیں۔ سرجانی ٹاؤن سے نکلنے والی بس فور کے چورنگی سے ہوتی ہوئی یوپی موڑ پہنچے گی۔ جہاں سے بس ناگن چورنگی سے نارتھ ناظم آباد ۔ ناظم آباد اور پھر گلبہار سینٹری مارکیٹ تک آئے گی۔۔ بس کی اگلی منزل لسبیلہ گرومندر ہوگی جہاں سے بس مزار قائد کے سامنے بنائے گئے انڈر پاس سے ہوتی ہوئی نمائش چورنگی پہنچے گی۔  بس کی خرابی کی صورت میں 2 خصوصی جدید ٹرک ہر وقت تیار رہیں گے اور کسی بھی ہنگامی صورتحال میں فوری ایکشن میں آئیں گے۔ گرین لائن کے بس ڈپو میں واشنگ ایریا اور پمپنگ اسٹیشن بھی بنائے گئے ہیں اور سرجانی ٹاؤن میں  ڈرائیورز حضرات کے لیے ریسٹ روم بھی بنایا گیا ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے کراچی کے پہلے جدید ٹرانسپورٹ نظام گرین لائن منصوبے کا افتتاح 10 دسمبر کو کیا تھا۔ ترجمان وزیراعظم ہاؤس کے مطابق گرین لائن بس ریپڈ ٹرانزٹ سسٹم 35.5 ارب روپے کی خطیر رقم سے مکمل ہوا۔ کراچی میں ریپڈ ٹرانزٹ بس منصوبے کے تحت 5 روٹس کی منصوبہ بندی 2014 میں شروع کی گئی تھی اور پہلی گرین لائن کا تعمیراتی کام 2016 میں شروع ہوا۔ابتدائی منصوبے کے مطابق گرین لائن کا روٹ سرجانی ٹاون سے بزنس ریکاررڈ روڈ تک تھا تاہم بعد ازاں منصوبے کے روٹ کو پہلے جامع کلاتھ اور پھر ٹاور تک بڑھا دیا گیا۔ گرین لائن بس سروس پہلے مرحلہ میں سرجانی ٹاؤن سے نمائش چورنگی تک فعال کی جارہی ہے۔ آگے کے ٹریک پر بھی کام تیزی سے جاری ہے اور دوسرے مرحلہ میں بس سروس کو ٹاور تک فعال کیا جائےگا۔ 
Spread the love
جواب دیں
Related Posts