سال بدلا لیکن شہر قائد میں جرائم کا سلسلہ نہ تھما۔ پاکستان کے معاشی حب اور سب سے بڑے شہر کراچی میں 2022 کے ابتدائی 10 دنوں میں ہی سب سے بڑی واردات ہوگئی۔ صدر کی مرکزی موبائل مارکیٹ سے ڈاکو 1 کروڑ 46 لاکھ روپے کی نقدی اور چیک لوٹ کر فرار ہوگئے۔پولیس نے واقعہ کا مقدمہ درج کرلیا۔ کرائم سین یونٹ کے اہلکاروں نے معائنہ کرکے شواہد اکٹھے کرلئے۔
تفصیلات کے مطابق 10جنوری کو دن دیہاڑے 4 مسلح ڈاکوؤں نے موبائل کے تاجر کے آفس کو گھیرے میں لے کر واردات کی۔مسلح ملزمان نے آفس میں داخل ہوکر ملازمین پر تشدد کیا اور جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی دیں۔ واردات میں ڈاکوؤں نے 46لاکھ 60ہزار روپے نقدی اور 77 لاکھ 46ہزار320روپے مالیت کے چیک لوٹ لئے اسکے علاوہ آفس میں موجود تمام ملازمین کے موبائل فون بھی اسلحہ کے زور پر لوٹے اور واردات کے بعد ڈاکو فرار ہوگئے۔
الیکٹرانکس مارکیٹ ایسوسی ایشن کے صدر رضوان عرفان نے واقعہ کا مقدمہ تھانہ پریڈی میں فیڈرل بی ایریا کے رہائشی محمدرفیق کی مدعیت میں درج کرایا۔ رضوان عرفان کا کہنا ہے کہ رواں سال کے ابتدائی 10روز میں ہی پہلی واردات ہوئی ہے۔ پولیس کے ساتھ تعاون کررہے ہیں، سی سی ٹی وی فوٹج بھی فراہم کردی گئی ہے۔ پولیس نے جلد ملزمان کی گرفتاری کی یقین دہانی کروائی ہے۔