کراچی میں گٹکا ماوا اور مضر صحت اشیاء کی فروخت پرپولیس کی کارروائیوں کے خلاف ہول سیلرز اور ریٹیلرز نے عدالت سے رجوع کرلیا۔
جیو نیوز کی رپورٹ کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں ہول سیلرز اور ریٹیلرز کی جانب سے دائر کی گئی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ سندھ حکومت نے گٹکا اور ماوا فروخت کرنے والوں کے خلاف کارروائی کے لیے قانون بنایا اور قانون کے مطابق پولیس نےہول سیلرز اور ریٹیلرز کے خلاف بھی مقدمات درج کرنا شروع کردیے۔
وکیل درخواست گزار نے کہا کہ ہول سیلرز اور ریٹیلرز چھالیہ اور تمباکو کو تیار نہیں کرتے ہیں، سندھ پولیس نے قانون کا مذاق بنایا ہوا ہے۔ وکیل درخواست گزار کے مؤقف پر چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ نے کہا کہ ان سب چیزوں کو ملا کر ماوا اور گٹکا تو بنتا ہے۔
اس پر وکیل درخواست گزار نے کہاکہ سندھ میں گٹکا اور ماوا فروخت کرنے پر پابندی ہے، چھالیہ اور تمباکو پر نہیں جو پولیس کو پیسے دے دیں انہیں کوئی مسئلہ نہیں ہوتا۔
عدالت نے استفسار کیا کہ بتایا جائے چھالیہ اور تمباکو کی فروخت پر نئے قانون کا اطلاق ہوتا ہے یا نہیں؟ اس پر ایڈووکیٹ جنرل سندھ اور پولیس نے جواب جمع کرانے کے لیے مہلت مانگ لی۔ عدالت نے سندھ حکومت اور پولیس سے رپورٹ طلب کرلی۔