امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے شہر میں بارش کے بعد مسائل کے انبار پر ایک بار پھر صوبائی اور شہری حکومت کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔ حافظ نعیم نے شہر میں ایمرجنسی لگانے کا مطالبہ بھی کردیا۔
امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ گزشتہ حکومت نے جھوٹ بولا اور یہ حکومت بھی کراچی کےساتھ فراڈ کررہی ہے۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے کراچی کیلئے پیکجز کا اعلان کیا، سب جھوٹ ہے، تمام حکومتیں کراچی سے متعلق جھوٹ بول رہی ہیں۔
گڈاپ میں ہائی وے پر پانی آگیا، کہ کراچی میں سیوریج کا کوئی نظام نہیں، بارش کا پانی نکالنے کا سسٹم نہیں، نالوں کی صفائی کے نام کے پیسے کھالیے گئے۔ کراچی میں ایمرجنسی نافذ کرکے کام کیا جائے۔
سندھ حکومت نے سندھ کے تمام اداروں پر قبضہ کر رکھا ہے تمام تر پیش گوئی کے باوجود انتظامات نہ کرنا ظلم ہے۔ حافظ نعیم نے کہا کہ پچھلے سال بجٹ میں 1 ارب 20 کروڑ روپے رکھے گئے نالوں کی صفائی کیوں نہیں کی گئی ؟
شہر میں پانی کی بدترین صورتحال ہے ہر بجٹ میں کرپشن باور لوٹ مار کر رہے ہیں سیاسی ایڈمنسٹریٹر نے کراچی کو ڈبو دیا الیکشن کے اعلان کے بعد کام شروع کیا گیا۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ ایم کیو ایم اس وقت کہاں کھڑی ہے؟؟ 50 کروڑ کی ایم پی اے سیاسی رشوت لے رہے ہیں کراچی ٹرانسفورمیشن پلان کہاں گیا؟ کہاں گئے کراچی ٹرانسفورمیشن پلان کے منصوبے ؟؟ دو سال کی پرفامنس زیرو ہے، 1100 ارب کا پیکج پہلی بارش میں ہی ڈوب گیا۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ کے الیکٹرک سے بھی کوئی پوچھنے والا نہیں ہے۔ سب صرف کے الیکٹرک کو فائدہ پہنچانے کیلئے بولتے ہیں، کراچی کے لوگ سڑکوں پر کرنٹ لگنے سے مررہے ہیں۔ پچھلی بارشوں کی تحقیقات اور کاروائی ہوتی تو اس بار نوجوان کی ہلاکت نہ ہوتی۔