جماعت اسلامی نے کراچی میں کل بروز جمعہ بجلی کے نرخوں میں اضافے پر تاجروں کے ساتھ ملکر احتجاج کا اعلان کردیا۔ امیرجماعت اسلامی کراچی کا کہنا ہے کہ بجلی کی قیمتوں میں اضافے سے عوام پریشان ہے۔
کراچی میں امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت پورے شہر میں بجلی کے بلوں کے نام پر مہنگائی کا بم گرا دیا گیا ہے پوری قوم بجلی کے نرخوں میں کی وجہ سے پریشان ہے۔
حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ جب نیپرا کی جانب سے بجلی کے یونٹ میں اضافہ کیا جارہا تھا تب بھی ہم نے آواز اٹھائی، ہماری آواز اٹھانے کے بعد بھی متعلقہ افسران کو کوئی فرق نہیں پڑا لیکن ہم عوام کی آواز بلند کرتے رہیں گے۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ لوگ پریشان ہیں اور ہمارے دفاتر کی طرف آرہے ہیں۔ عوام آکر کہتے ہیں کہ بجلی کے بل جلائیں یا خود کو جلائیں، نگراں وزیر اعظم کو بتانا چاہتا ہوں کہ صرف باتوں سے کام نہیں چلتا، آج اس بدترین صورتحال کی وجہ وہ لوگ ہیں جو 75 سالوں سے اس ملک پر قابض ہیں۔
امیرجماعت اسلامی نے سوال کیا کہ حکمرانوں کی جائیداد میں کمی کیوں نہیں ہوتی۔ ہمارا مطالبہ ہے وزیراعظم صاحب سے کہ عوام کو ریلیف فراہم کریں۔
نیپرا کی رپورٹ کے مطابق بجلی کی پیداواری قیمت کے بعد لاتعداد ٹیکس لگائے گئے ہیں، فیول چارجز، سہ ماہی فیول چارجز اور یونیفارم چارجز بھی عوام دے رہے ہیں ، حکمران ملک میں بڑھتی مہنگائی کی وجہ آئی ایم ایف کو ٹھہراتے ہیں۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ سوال ہے آئی ایم ایف کے کہنے کے بعد زرعی ٹیکس کیوں نہیں لگتا، ہم یہ نہیں کہتے کہ جو چھوٹے کسان ہیں ان پر ٹیکس لگایا جائے، ان لوگوں پر ٹیکس لگنا چاہیے جن کے پاس 51 فیصد زرعی زمین ہے۔