کراچی میں پانی کی تقسیم اور منصوبہ بندی کی تفصیلات عدالت میں طلب

سندھ ہائی کورٹ میں ڈیفنس اور کلفٹن کے رہائشیوں کو پانی کی فراہمی سے متعلق دائر درخواست کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے شہر بھر میں پانی کی تقسیم اور منصوبہ بندی سے متعلق تمام تفصیلات طلب کرلیں۔

 

سندھ ہائی کورٹ کے جج جسٹس حسن اظہر رضوی نے سوال کیا کہ شہر کے علاقوں میں پانی دینے یا نہ دینے سے متعلق فیصلہ کون کرتا ہے ؟ ڈیفنس اور کلفٹن میں پانی کون فراہم کرتا ہے ؟

 

کنٹونمنٹ بورڈ کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ڈیفنس اور کلفٹن میں کلفٹن کنٹونمنٹ بورڈ ہی پانی دے سکتا ہے۔ واٹر بورڈ سے جو کنٹونمنٹ بورڈ کو جو پانی ملتا ہے وہ شہریوں کو فراہم کیا جاتا ہے۔ واٹر بورڈ سے ملنے والے پانی سے زیادہ کیسے فراہم کرسکتے ہیں ؟

 

رہائشیوں کی جانب سے دائر درخواست کی پیروی کرنے والے وکیل نے دوران سماعت کہا کہ ڈیفنس اور کلفٹن کو کراچی کا حصہ ہی نہیں سمجا جاتا یہاں پانی کی فراہمی کی منصوبہ بندی نہیں ہے۔

 

کنٹونمنٹ بورڈ کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ علاقے کیلئے 9 ملین گیلن یومیہ پانی مختص ہے لیکن یومیہ صرف 4.5 ملین گیلن پانی ہی ملتا ہے باقی لائن لاسز کی مد میں ضائع ہوجاتا ہے۔

 

درخواست گزار کے وکیل نے عدالت سے التجا کی جن رہائشیوں کو پانی نہیں دیا جارہا ہے کنٹونمنٹ بورڈ کو ان سے چارجز لینے سے روکا جائے اس حوالے سے عدالت پہلے ہی حکم دے چکی ہے۔

 

جس پر کنٹونمنٹ بورڈ کے وکیل نے کہا کہ شہری درخواست جمع کرائیں انکا کنکشن کاٹ دیا جائے اور پھر چارجز نہیں لئے جائیں گے جس پر درخواست گزار کے وکیل نے اس بات کو مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے کہا کہ پانی فراہم کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے۔

 

درخواست گزار کے وکیل نے تجویز دی کہ کنٹونمنٹ بورڈ میٹر لگادے جہاں پانی کا استعمال زیرو ہو وہاں سے چارجز نہیں لئے جائیں۔

 

عدالت نے معاملے پر ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اگر قابل اور نیک نیت لوگ ہوں، کرپشن ختم ہو تو یہ مسئلہ حل ہوسکتا ہے۔ عدالت نے سوال کیا کہ ڈی ایچ اے اور کلفٹن میں کتنے پمپنگ اسٹیشن ہیں ؟

 

واٹربورڈ کے انجینیئر نے عدالت کو بتایا کہ پورے شہر کو پانی فراہم کرنے کیلئے صرف پپری پر پمپنگ اسٹیشن موجود ہے۔ کے فور کے بعد کراچی کو پانی دینے کا کوئی نیا منصوبہ شروع ہی نہیں ہوسکا۔

 

جسٹس حسن اظہر رضوی نے کہا کہ کے فور اگر 10 سالوں میں مکمل نہ ہوا تو مینجمنٹ پانی نہیں دے گی ؟ یہ کیسے ممکن ہے ڈی ایچ اے میں پانی نہیں ہوتا جبکہ اس سے آگے کے علاقے میں ہوتا ہے ، کیا شکل دیکھ کر پانی دینے کا فیصلہ کیا جاتا ہے ؟

 

عدالت نے کراچی میں پانی کی تقسیم اور منصوبہ بندی سے متعلق تمام تفصیلات طلب کرلیں اور کیس کی سماعت جولائی کے پہلے ہفتے تک کیلئے موخر کردی۔

Spread the love
جواب دیں
Related Posts