سندھ ہائی کورٹ میں غیرقانونی پارکنگ فیس کی وصولی سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے ڈسٹرکٹ ساؤتھ میں پارکنگ کیلئے مختص 65 میں سے 5 سائٹس کی آمدن اور پارکنگ کا ٹھیکہ دینے کے قوانین کی مکمل تفصیلات طلب کرلیں۔
سماعت کے دوران ڈائریکٹر چارج پارکنگ نے عدالت کو بتایا کہ ڈسٹرکٹ ساؤتھ میں 65 مقامات پر سنگل لین پارکنگ کی اجازت ہے۔ جس پر جسٹس سید حسن اظہر رضوی نے ریمارکس دئے کہ ہر جگہ ڈبل اور ٹرپل پارکنگ ہوتی ہے۔ ہائی کورٹ کے سامنے بھی ٹرپل پارکنگ ہے۔
ڈائریکٹر چارج پارکنگ نے کہا کہ جہاں ٹرپل یا ڈبل پارکنگ ہے ان کے خلاف مقدمہ درج کرتے ہیں۔ غیر قانونی پارکنگ کے خلاف ٹریفک پولیس کارروائی کرتی ہے۔
عدالت نے سوال کیا کہ ڈی ایم سی خود کارروائی کیوں نہیں کرتی ؟ عدالت نے پارکنگ کے قوانین اور ٹھیکے دینے کے قوانین کی تفصیلات طلب کیں۔ تفصیلات پیش نہ کرنے پر عدالت نے ریمارکس دئے کہ کیا آپ کے پاس کوئی ڈیٹا موجود ہے کہ کہاں کتنی گاڑیاں کھڑی ہوتی ہیں ؟
عدالت نے ڈائریکٹر چارج پارکنگ سے پوچھا کہ پارکنگ کے مقامات پر گاڑیوں کی حفاظت کیلئے سی سی ٹی وی کیمرے لگائے گئے ہیں ؟ عدالت نے ایک ہفتہ کی رسیدوں کی تفصیلات کے ساتھ پارکنگ کا ٹھیکہ دینے کے تمام قوانین کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔