کراچی میں نئی حلقہ بندیوں پر 267 اعتراضات الیکشن کمیشن میں دائر

کراچی کے 7 اضلاع میں نئی بلدیاتی حکومتوں کی حلقہ بندیوں پر 267 اعتراضات اور نمائندگیاں ریجنل الیکشن کمشنر کے پاس جمع کرائی گئی ہیں۔ ای سی پی کی جانب سے 24 مارچ کو یونین کونسلوں اور یونینز کمیٹیوں/وارڈز کی حتمی فہرست جاری کئے جانے کا امکان ہے۔

 

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سب سے زیادہ جنوبی ضلع میں 65 اعتراضات اور نمائندگیاں جمع کروائی گئیں اور اس کے بعد کیماڑی میں 56 اعتراضات درج ہوئے۔

 

ضلع ملیر میں 43، مشرقی میں 32، غربی میں 28، کورنگی میں 23 اور ضلع وسطی میں 20 اعتراضات دائر کیے گئے۔

 

خیال رہے کہ شہر کے 7 اضلاع کو 26 ٹاؤنز، 233 یوسیز اور 932 وارڈز میں تقسیم کیا گیا ہے۔ ضلع کورنگی میں 4 ٹاؤنز بنائے گئے ہیں جن میں ماڈل کالونی ٹاؤن، شاہ فیصل ٹاؤن، لانڈھی ٹاؤن اور کورنگی ٹاؤن شامل ہیں جن میں 37 یوسیز ہیں۔

 

جنوبی ضلع میں دو ٹاؤنز، صدر ٹاؤن اور لیاری ٹاؤن جبکہ 26 یو سیز ہیں۔ اسی طرح ضلع غربی میں تین ٹاؤنز، اورنگی ٹاؤن، مومن آباد ٹاؤن، منگھوپیر ٹاؤن ، کو 26 یوسیز میں تقسیم کیا گیا ہے۔ ضلع ملیر ضلع میں 3 ٹاؤنز گڈاپ ٹاؤن، ملیر ٹاؤن اور ابراہیم حیدری ٹاؤن، 30 یو سیز کے ساتھ بنائے گئے۔

 

ضلع وسطی میں 5 ٹاؤنز بنائے گئے، نیو کراچی ٹاؤن، نارتھ ناظم آباد ٹاؤن، گلبرگ ٹاؤن، لیاقت آباد ٹاؤن اور ناظم آباد ٹاؤن جو 45 یوسیز پر مشتمل ہیں۔

 

ذرائع کا کہنا ہے کہ یوسیز کی حتمی فہرست جاری ہونے کے بعد صوبے میں حد بندی کا عمل مکمل ہو جائے گا۔  22 مارچ حد بندی کمیٹیوں کو حکام کے فیصلوں سے آگاہ کرنے کی آخری تاریخ ہوگی جبکہ حتمی فہرست 24 مارچ کو شائع کی جائے گی۔

 

ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ صوبے میں بلدیاتی انتخابات کا پہلا مرحلہ مئی میں شروع ہونے کا امکان ہے اور انتخابات موجودہ انتخابی فہرستوں پر ہوں گے۔

Spread the love
جواب دیں
Related Posts