کراچی میں ماہ جولائی میں ڈکیتی مزاحمت پر ڈاکوؤں نے 13 شہریوں کی جان لے لی

پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں جرائم کا سلسلہ جولائی کے مہینے میں بھی نہ تھم سکا۔ بے رحم لٹیروں نے مختلف وارداتوں کے دوران ایک درجن سے زائد شہریوں کو قتل کردیا۔ رواں سال اب تک 83 افراد ڈکیتی مزاحمت پر قتل ہوچکے ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق کراچی میں جولائی کے مہینے میں ڈاکوؤں نے 13 شہریوں کی جان لی جس میں 5 تاجر، پاکستانی نژاد برطانوی شہری، پولیس اہلکار اور ایک سرکاری ٹیچر شامل ہیں۔

اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق 2 جولائی کو ڈاکؤوں کی فائرنگ سے زخمی پاکستانی نژاد برطانوی شہری یونس جاں بحق ہوا جبکہ 5جولائی کولانڈھی شاہ لطیف ٹاؤن میں سرکاری ٹیچراسلم پتافی ڈاکوؤں کی فائرنگ کانشانہ بنا۔

نو جولائی کو قائدآباد میں احسان اللہ،11جولائی کورزاق آبادمیں ندیم جاں بحق ہوا جبکہ 14جولائی کوسچل میں ڈاکؤوں نے گاڑی پرفائرنگ کرکے حسنین حیدرکی جان لے لی۔ 18 جولائی کو گلستان جوہر میں ہوٹل پر واردات کرنے والے ڈاکؤوں نےایازکوقتل کیا اور 20 جولائی کو سپر ہائی وے صنعتی ایریا میں 2 تاجر دوران ڈکیتی جان سے گئے۔

ڈاکوؤں نے 22 جولائی کوکورنگی میں مٹھائی کی دکان پر دوران لوٹ مار فائرنگ کرکے تاجر کو قتل کیا جبکہ 27 جولائی کو ناردرن بائی پاس پر فائرنگ سے پھلوں کا بیوپاری نعمان نصیرجاں بحق ہوا۔

اسی طرح 28جولائی کو قائدآباد میں نوجوان عباس اسٹریٹ کرمنلز کانشانہ بنا ، 30 جولائی کو ڈیفنس میں ڈاکؤوں کی فائرنگ سےپولیس اہلکارعدنان کی جان گئی جبکہ یکم اگست کوسپرہائی وےکےقریب ٹائرمارکیٹ کاتاجرڈاکؤوں کی گولی کانشانہ بن گیا۔

Spread the love
Follow Times of Karachi on Google News and explore your favorite content more quickly!
جواب دیں
Related Posts