کراچی کے معروف کاروباری مقام طارق روڈ پر شاپنگ سینٹر میں کسٹم کی ٹیم پر حملے کا مقدمہ 23 نامزد تاجروں سمیت 70 سے زائد ملزمان کے خلاف درج کرلیا گیا ہے اور انکی گرفتاری کیلئے چھاپے مارنا شروع کردئے گئے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کی رپورٹ کے مطابق طارق روڈ پر واقعے شاپنگ سینٹر میں کسٹم کے افسران و اہلکاروں پر 14 اکتوبر 2023 کو لاٹھی ڈنڈوں سے حملہ اور فائرنگ کرنے کا مقدمہ فیروزآباد تھانے میں درج کرا دیا گیا۔ مقدمہ سرکاری مدعی اپر ڈویژن کلر ( یو ڈی سی ) عامر رفیق کی مدعیت میں درج کرایا گیا ہے۔
مدعی نے اپنے بیان میں بتایا ہے کہ 13 اکتوبر 2023 کو دبئی شاپنگ سینٹر طارق روڈ کراچی کے گوداموں میں اسمگل شدہ غیر ملکی کپڑا رکھنے ہونے کی خفیہ اطلاع ملی جس پر 14 اکتوبر کو چھاپا مارا گیا۔
کسٹم کے اسٹنٹ ڈائریکٹر سعود حسن خان کی سربراہی میں تشکیل دی گئی ٹیم نے اسمگل شدہ کپڑا برآمد کرنے کیلئے چھاپا مارا۔ کارروائی کرنے والی ٹیم میں انٹیلی جنس افسران، کسٹم کے سپاہی اور دیگر شامل تھے۔
سرکاری ویگو گاڑی و دیگر گاڑیوں میں لیبر کے ہمراہ 14 اکتوبر 2023 کو دوپہر ایک بجکر 15 منٹ پر طارق روڈ پر مذکورہ شاپنگ سینٹر کے گودام میں اسمگل شدہ کپڑے کو تلاش کرنے داخل ہوئے تو اچانک کچھ لوگ حملہ آور ہوگئے۔
مجموعی طور پر 70 کے قریب مسلح افراد جس میں تاجر بھی شامل تھے، ہاتھوں میں لاٹھیاں و ڈنڈے اٹھائے ہوئے آئے اور دہشت پھیلاتے ہوئے جان سے مارنے کے لیے فائرنگ کی اور ہم تمام سرکاری ملازمین کو کام سے روکتے ہوئے ہم پر حملہ کر دیا۔
فیروز آباد پولیس نے مدعی کے بیان کے مطابق مقدمہ درج کر کے شعبہ تفتیش کے حوالے کر دی ، تفتیشی افسران نے اعلیٰ افسران کے حکم پر ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارنا شروع کر دیے ہیں ۔