کراچی میں اجمیر نگری پولیس نے 3 سالہ بچی کو اغواء میں ملوث خاتون کو گرفتار کرلیا۔ پولیس نے ٹیکنیکل بنیادوں پر اغواء کے بعد تاوان کے لئے استعمال ہونے والے فون نمبر کی ڈیٹا لوکیشن کی مدد سے ملزمہ کو گرفتار کیا جسکی شناخت صدف کے نام سے ہوئی۔
تفصیلات کے مطابق ملزمہ نے پولیس کو تفتیش کے دوران بتایا کہ بچی زینب کی ماں میری گہری دوست ہے، مجھے پیسوں کی ضروت کی وجہ سے بچی کے اغواءکی منصوبہ بندی کی اور 15فروری کو ٹیوشن سے اغواء کیا اور اپنی بھابھی کی موبائل سم چوری کی۔
ملزمہ نے چوری شدہ موبائل کے ذریعے کال پر بچی کے باپ سے پچاس لاکھ کی ڈیمانڈ کی اور 10 لاکھ طے ہونے پر بچی کو ٹیوشن سینٹر کے گیٹ پر چھوڑ کر فرار ہوگئے۔ایس ایچ او تھانہ خواجہ اجمیر نگری راؤ ناظم نے بتایا کہ 15فروری کی شام نارتھ کراچی سے بچی لاوارث حالت میں ملی
علاقے کی مساجد میں اعلانات پر والدین کے حوالے کی تو والد نے انکشاف کیا کہ بچی کو دس لاکھ روپے طے ہونے پر اغواء کاروں نے چھوڑا ہے، جسکے بعد مقدمہ کے اندارج کے بعد ملزمہ صدف کو گرفتار کر لیا گیا۔
تین سالہ بچی زینب کے اغواء کا مقدمہ والد بلال نے 15 فروری کو اجمیر نگری تھانہ میں درج کرایا تھا۔ مدعی مقدمہ کے مطابق نارتھ کراچی میں ٹیوشن سینٹر سے میری ننھی بچی کو اغوا کیا گیا اور موبائل فون پر 50 لاکھ روپے تاوان طب کیا گیا تھا ، اور 10 لاکھ روپے میں ڈیل طے ہوئی ، اغواءکار میرے بچی کو ٹیوشن سینٹر کے دروازے پر چھوڑ کر فرار ہوگئے۔