کراچی سے قومی و صوبائی اسمبلی کی 69 میں سے 40 نشستوں پر اعتراضات

الیکشن کمیشن آف پاکستان میں ملک بھر سے قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی نشستوں پر 1327 اعتراضات  قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی نئی حلقہ بندیوں پر جمع ہوئے ہیں ، جن میں سے پنجاب سے 675، سندھ سے 228، خیبرپختونخوا سے 293، بلوچستان سے 124، اسلام آباد 7 سے اعتراض جمع ہوئے ہیں۔ الیکشن کمیشن کے مطابق مختلف افراد نے اعتراضات جمع کئے ہیں۔

 کراچی سے قومی اسمبلی کے 22 میں سے 12 اور سندھ اسمبلی کی 47 میں سے28نشستوں پر اعتراضات اٹھائے گئے ہیں۔ منظم انداز میں متحدہ قومی موومنٹ پاکستان، پاکستان پیپلزپارٹی اور جماعت اسلامی کے حامیوں اور دیگر نے مختلف حلقوں پر اعتراضات ڈالے ہیں۔

کراچی کے جن قومی اور صوبائی اسمبلی کے حلقوں میں اعتراض ڈالا گیا ہے جن میں سے ضلع ملیر سے این اے 229، این اے 230 اور 231، سندھ اسمبلی کے حلقوں میں پی ایس 84، 85، 86، 87، 88 اور 89 یعنی ضلع ملیر کے تمام حلقوں پر اعتراضات اٹھائے گئے ہیں۔

ضلع کورنگی میں این اے 233 اور 234، سندھ اسمبلی کے حلقوں میں پی ایس 94  اور 95 یعنی ضلع  کورنگی کے 3 قومی اور 7 صوبائی حلقوں سے 2 قومی اور 2 صوبائی پر اعتراضات ڈال دئے گئے ہیں۔

ضلع شرقی میں این اے 237 اور 238، سندھ اسمبلی کے حلقوں میں پی ایس 98، 99، 103 اور 104 شامل ہیں۔ ضلع شرقی کے 4 قومی اور 9 صوبائی حلقوں سے 2 قومی اور 4 صوبائی پر اعتراضات سامنے آئے ہیں۔

ضلع جنوبی میں این اے 237 ، سندھ اسمبلی کے حلقوں میں پی ایس 106، 108، 109 اور 110 شامل ہیں۔ ضلع جنوبی کے 3 قومی اور 5 صوبائی حلقوں سے ایک قومی اور 4 صوبائی پر اعتراضات اٹھائے گئے ہیں۔

ضلع کیماڑی میں این اے 242 اور243 ، سندھ اسمبلی کے حلقوں میں پی ایس 111، 112، 113، 114 اور 115 شامل ہیں۔ ضلع کیماڑی کے 2 قومی اور 5 صوبائی حلقوں سے تمام حلقوں پر اعتراضات ڈال دئے گئے ہیں۔

ضلع غربی میں سندھ اسمبلی کے حلقوں میں پی ایس 116، 117، 118، 119 اور 120 شامل ہیں۔ ضلع شرقی کے 3 قومی اور 6 صوبائی حلقوں سے 5 صوبائی پر اعتراض ہوئے ہیں۔

ضلع وسطی میں این اے 247 اور 248 ، سندھ اسمبلی کے حلقوں میں پی ایس 127 اور128 شامل ہیں۔ ضلع وسطی کے 4 قومی اور 9 صوبائی حلقوں سے 2 قومی اور 2 صوبائی پر اعتراضات ڈال دئے گئے ہیں۔

 دریں اثناء الیکشن کمیشن کی کاز لسٹ کے مطابق پہلے مرحلے میں یکم اور دو نومبر کو ملک کے 29 اضلاع کے اعتراضات کی سماعت کے لیے 4 بنچ کریں گے۔

یکم نومبر کو بنچ نمبر اسلام آباد، شکار پور، جیکب آباد ، کشمور، سیالکوٹ، خضدار اور راجنپور، جبکہ بنچ نمبر 2 کرم ایجنسی، خیبر، ننکانہ صاحب، اٹک، جہلم ، کوہاٹ اور کورنگی کی سماعت کرے گا۔ 

دو نومبر کو بنچ نمبر ایک کراچی ملیر، سانگھڑ، سوات، ہریپور، چکوال اور پشین، جبکہ بنچ نمبر 2 مردان، کراچی شرقی، موسی خیل، لودھراں، نوشہرو فیروز، حب، لسبیلہ اور اوران کے اضلاع کے اعتراضات کی سماعت کرے گا۔

Spread the love
جواب دیں
Related Posts