پاکستان کے صوبہ پنجاب کے شہر لاہور، قصور، صادق آباد اور ملتان میں مبینہ طور پر آنکھوں کے انفکیشن میں انجیکشن لگانے سے بینائی متاثر ہونے کے متعدد کیسز سامنے آئے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق لاہور میں گھر میں بنائے گئے انجیکشن اسپتالوں کو سپلائی کرنے کا انکشاف ہوا تھا۔ غیر معیاری انجیکشن استعمال کرنے سے شوگر کے مریضوں کی بینائی متاثر ہوئی۔
محکمہ صحت سندھ کے ترجمان نے ناخوشگوار واقعہ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی سمیت سندھ میں ایواسٹن انجیکشن سے متعلق اب تک کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا ہے۔
پنجاب میں ایک مخصوص برانڈ کی دوا کے استعمال سے لوگوں کے متاثر ہونے کی اطلاعات ہیں، ابتدائی معلومات کے مطابق تمام متاثرین آنکھوں کے انفیکشن میں مبتلا تھے، فی الحال سندھ میں مخصوص برانڈ کی دوا پر ایکشن ضرور لیں گے۔
ترجمان محکمہ صحت سندھ کا کہنا تھا کہ بینائی کو پہنچنے والے نقصان کو روکنا انتہائی ضروری ہے، سندھ میں کسی ناخوشگوار واقعے سے قبل مخصوص برانڈ کی دوا کو وقتی طور پر روکنا مناسب ہوگا۔
ترجمان محکمہ صحت سندھ کے مطابق صوبے بھر میں ماہرین امراض چشم سے رابطے میں ہیں اور تمام ماہر امراض چشم کو آنکھوں کے انجیکشن کے استعمال میں زیادہ احتیاط برتنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
محکمہ صحت سندھ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ شہری بھی دوا کے براہ راست استعمال سے قبل اپنے مقامی ماہر امراض چشم سے ضرور رابطہ کریں، : دیکھنا پڑے گا کہ اس کے استعمال کے اندر انفیکشن کی وجہ سے یہ واقعات رونما ہوئے ہیں یا کوئی اور وجہ ہے۔
برانڈ ڈسٹری بیوٹرز اور پروڈیوسرز کی جانب سے دوا کی غیر معیاری تیاری بھی ایک وجہ ہوسکتی ہے، یہ بڑا ٹیکینکل مسئلہ ہے جس میں ماہرین کی آراء انتہائی ضروری ہیں، مزید تفصیلات سامنے آنے پر تفصیلی آگاہ کردیا جائے گا۔