کراچی سمیت سندھ بھر میں آج یوم ثقافت منایا جارہا ہے، گورنرسندھ، بلاول بھٹو اور دیگر رہنماؤں کی مبارکباد

یوم ثقافت سندھ آج صوبے بھر میں جوش و خروش سے منایا جارہا ہے۔ کراچی سمیت سندھ بھر میں اس موقع پر مختلف ریلیوں اور تقریبات کا انعقاد کیا گیا ہے۔ گورنرسندھ سمیت دیگر رہنماؤں نے بھی شہریوں کو کلچر ڈے کی مبارکباد دی ہے۔

یوم ثقافت سندھ ہر سال دسمبر کے پہلے اتوار کو منایا جاتا ہے۔ اس سال بھی یوم ثقافت سندھ کی مناسبت سے تقریبات کے انعقاد کا سلسلہ جاری ہے۔ نجی اسکولوں میں منعقدہ تقاریب میں طلبہ نے اجرک، ٹوپی اور سندھی ثقافت کی مناسبت سے لباس زیب تن کرکے ٹیبلوز پیش کئے۔

سندھ کلچر ڈے کی مناسبت سے کراچی سمیت صوبے بھر میں ریلیاں اور تقریبات کا انعقاد بھی کیا جائے گا، کراچی میں مرکزی تقریب کراچی پریس کلب کے قریب منعقد ہوگی، جس میں شہریوں کی بڑی تعداد شرکت کرتی ہے۔

حیدرآباد، سکھر، روہڑی، جیکب آباد، میرپورخاص سمیت سندھ چھوٹے بڑے تمام شہروں میں کلچرڈے کو جوش و خروش سے منانے کیلئے تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں۔ کلچر ڈے کی مناسبت سے مختلف اسٹالز بھی سجائے گئے ہیں۔ 

سندھی ثقافت کے اسٹالوں پر سندھی ٹوپی ، سندھی اجرک ، سندھی کھیس ، سندھی رلیاں اور دیگر اشیاء رکھی گئی ہیں۔ سندھی ثقافت کے اسٹال لگانے والے افراد کے مطابق سندھ میں سندھی ثقافت کے میلے روزانہ کی بنیاد پر لگنے چاہیئں تاکہ ان کا بہتر گذر بسر ہوتا رہے ۔

گورنرسندھ کامران ٹیسوری نے شہریوں کو یوم ثقافت کی مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ صوبہ سندھ کی تاریخ و ثقافت صدیوں پرانی ہے،عاجزی، انکساری، امن و آشتی صوبہ کے عوام کی صفات ہیں۔

سندھی اجرک اور ٹوپی صوبہ کی پہچان اور شان ہیں، اس دن کو منانے سے صوبہ کی تہذیب و ثقافت کو اجاگر کرنے میں مدد مل رہی ہے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کی جانب سے بھی عوام کو یوم ثقافت کی مبارکباد پیش کی گئی ہے۔ بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ سندھ کی ثقافت دنیا کی قدیم ترین اور خوبصورت تہذیب کا عکس ہے۔ سندھ کی ثقافت کا مرکز موہن جو دڑو ہے۔

سندھ کے لوگ تاریخی طور پر امن، رواداری پسند اور وطن دوست ہیں، اہلیان سندھ فن و فطرات سے پیار کرنے والے بھی ہیں۔ پیپلز پارٹی ملک کی تمام ثقافتوں کو مساوی اہمیت و درجہ دینے میں یقین رکھتی ہے۔ 

پی ٹی آئی سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ، استحکام پاکستان پارٹی کے رہنما عمران اسماعیل اور دیگررہنماؤں نے بھی یوم ثقافت سندھ کی مبارکباد دی ہے۔

Spread the love
Follow Times of Karachi on Google News and explore your favorite content more quickly!
جواب دیں
Related Posts