کراچی کے علاقے صدر میں جمعرات کی رات کو ہونے والے دھماکے کے نتیجہ میں جہاں ایک نوجوان جاں بحق ہوا اور متعدد زخمی ہوئے وہیں ایک 15 سالہ لڑکی کے مبینہ طور پر اغواء ہونے کا بھی انکشاف ہوا ہے۔
پولیس حکام کے مطابق کراچی دھماکہ کے بعد ہونے والی بھگڈر کے دوران 15 سالہ لڑکی سویرا لاپتہ ہوگئی جسکا مقدمہ پریڈی پولیس تھانے میں درج کرلیا گیا ہے۔
اغوا ہونے والی لڑکی کے بھائی کا مقدمہ درج کرواتے ہوئے بتانا ہے کہ اسکی اہلیہ، بہن اور والدہ پنجاب کالونی سے خریداری کرنے صدر آئے تھے، خریداری کر کے واپس آ رہے تھے کہ دھماکا ہوا اور بھگدڑ مچ گئی۔
لڑکی کے بھائی کا کہنا ہے کہ دھماکے سے بھگدڑ مچی تو والدہ رش میں گر کر بیہوش ہوگئیں تھیں، پندرہ بیس منٹ بعد والدہ کو ہوش آیا تو بہن سویرا غائب تھی۔
پولیس کے مطابق سویرا کے اغوا کا مقدمہ نامعلوم افراد کے خلاف درج کر لیا گیا ہے اور معاملے کی تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔ سی سی ٹی وی فوٹج کی مدد سے لڑکی نشاندہی کی جارہی ہے۔
واضح رہے کہ کراچی میں 3 ہفتوں کے دوران 4 لڑکیاں مبینہ طور پر لاپتہ ہوگئی ہیں۔ لڑکیوں کی عمریں 14 سال سے 25 سال کے درمیان ہیں جبکہ سب لڑکیوں میں مشترکہ چیز یہ ہے کہ کسی کو بھی کسی نے اغواء ہوتے ہوئے نہیں دیکھا ہے۔