صوبہ سندھ کے دو بڑے شہر کراچی اور حیدرآباد میں ڈائریا ( اسہال ) کے مریضوں میں تشویشناک اضافہ ہورہا ہے۔ دونوں شہروں کے نجی و سرکاری اسپتالوں میں ڈائریا میں مبتلا درجنوں مریض داخل ہیں۔ ڈاکٹرز نے شہریوں کے لئے ہدایات بھی جاری کردی ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق کراچی اور حیدرآباد میں ڈائریا ( اسہال ) کے یومیہ درجنوں کیسز رپورٹ ہونا شروع ہوگئے جس میں بچے ، جوان ، بوڑھے سب ہی شامل ہیں۔
رپورٹ کے مطابق جناح اسپتال، سول اسپتال کراچی، عباسی شہید اسپتال، سندھ گورنمنٹ لیاری جنرل اسپتال، این آئی سی ایچ، آغا خان اسپتال اور سول اسپتال حیدرآباد سمیت مختلف اسپتالوں میں بچے اور بڑے الٹی و پیچش کی علامات کے ساتھ لائے جارہے ہیں۔
کراچی کے سب سے بڑے سرکاری اسپتال میں یومیہ 20 تا 25 مریض اسہال کے آئے ہیں جبکہ سول اسپتال میں 25 سے 30 مریض اور قومی ادارہ برائے اطفال میں 40 فیصد کیسز آئے ہیں۔
ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ مریض میں الٹی ،موشن اور تیز بخار کی شکایت ہوتی ہے، ایسی صورت میں جسم میں نمکیات کی کمی ہو جاتی ہے۔ ڈائریا کی وجہ سے مریض کو فوری اسپتال میں داخل کرنا پڑتا ہے البتہ شہری باہر کے کھانوں سے مکمل پرہیز کریں۔
ماہرین صحت نے شہریوں کو ہدایت کی ہے کہ پانی کو ابال کر پینے، سبزہوں اور پھلوں کو دھو کر استعمال کریں اور بار بار ہاتھ دھوئیں تاکہ وائرس سے محفوظ رہ سکیں۔ ماہرین صحت نے مزید بتایا کہ او آر ایس کا استعمال بھی جسم میں نمکیات کی کمی کو دور کرتا ہے۔
ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ وباء سے بچاؤ کیلئے شہری پانی اُبال کر استعمال کریں، پانی کو کم از کم ایک منٹ تک اُبالیں، گوشت اور سبزی کاٹتے وقت صاف ستھرے برتن کا استعمال کریں، سبزی اور پھلوں کو استعمال سے پہلے اچھی طرح صاف پانی سے دھولیں۔
کھانا بناتے وقت ہاتھوں کو اچھی طرح سے صاف پانی سے دھوئیں، واش روم سے نکلنے کے بعد ہاتھوں کو اچھی طرح صابن سے دھوئیں، باہر کھاتے وقت اس بات کا خیال رکھیں کہ کھانا گرم اور تازہ ہو، مکمل پکا ہوا ہو، خاص طور پر جب بار بی کیو کھائیں تو اس بات کا خیال رکھیں کہ گوشت گلا ہوا ہو۔
چٹنی، رائتہ اور اس طرح کی دوسری پانی والی چیزوں کا استعمال کم کریں، بغیر دھلا سلاد اور سبزیوں کے استعمال سے گریز کریں، باہر سے برف یا برف کی بنی چیزوں کے استعمال سے گریز کریں، بخار، پیٹ میں درد، الٹی یا پیچش کی شکایت پر اپنے معالج سے رجوع کریں۔