کامیڈی کنگ عمر شریف کی زندگی پر ایک نظر

انیس اپریل1955 یہ تاریخ ہے ایک ایسے روشن ستارے کے جنم کی جو نصف صدی سے زائد مدت تک طنز و مزاح کے افق پر اپنی تابناکی بکھیرتا رہا ۔ کسے خبر تھی کہ کراچی کے  ایک علاقے لیاقت آباد میں جنم لینے والا عمر نامی بچہ کامیڈی کی دنیا کا وہ بے تاج بادشاہ بن کے ابھرے گا جو نہ صرف پاکستان بلکہ تمام دنیا میں مسکراہٹیں بکھیرتا تاریخ کے پنوں میں اپنا نام عمر شریف کی صورت امر کر جائے گا ۔ 
عمر شریف شاید کم عمری میں ہی جان گئے تھے کہ وہ کس فن کے مالک ہیں تبھی 14 برس کی عمر میں ہی آپ نے اسٹیج ڈراموں سے اپنے کیریئر کا آغاز کیا اور پھر مقبولیت کی سیڑھیاں چڑھتے چلے گئے ۔ یوں تو آپ تھیٹر، اسٹیج، فلم اور ٹی وی میں اپنی جاندار اور بے مثال اداکاری کے جوہر دکھاتے رہے مگر آپ کی وجہ شہرت مزاحیہ سٹیج ڈرامہ ہی رہے ۔
آپ نے 1974 میں اسٹیج ڈراموں میں کام کا آغاز کیا تو اپنے ڈرامے میں استعمال ہونے والا نام ’عمر ظریف‘ سے بدل کر عمر شریف کردیا جس کے بعد سے یہی آپ کی پہچان ہو گیا ۔
انیس سو اسی 1980 میں پہلی بار آپ نے آڈیو کیسٹ سے اپنے ڈرامے ریلیز کیے، جو کہ پاکستان سمیت بھارت میں بھی بے پناہ مقبول رہے ۔ عمر شریف کے مقبول ڈراموں میں 1989 میں ریلیز ہونے والا مشہور مزاحیہ ڈرامہ ’بکرا قسطوں پر 1، 2، 3، 4، 5، بڈھا گھر پر ہے، میری بھی تو عید کرا دے، ماموں مذاق مت کرو اور دیگر شامل ہیں۔
عمر شریف صرف پاکستان ہی نہیں بلکہ ہندوستان اور جہاں جہاں اردو بولی اور سمجھی جاتی ہے وہاں آپ کے مداح موجود ہیں۔
کامیڈی کنگ نے میزبانی شروع کی تو وہاں بھی کامیابی کے جھنڈے گاڑے، اکتوبر 2009 میں اپنے لیٹ نائٹ ٹاک شو ’دی شریف شو‘ کا آغاز کیا اور متعدد اداکار، فنکار، گلوکار اور سیاست دانوں کے انٹرویوز کیے، یہی نہیں بلکہ آپ  نے اداکاری اور میزبانی کے ساتھ ساتھ متعدد پروگراموں میں بطور جج بھی شرکت کی جس میں بھارت کا مقبول ترین پروگرام ’دی گریٹ انڈین لافٹر چیلنج‘ سرفہرست ہے، جہاں نوجوت سنگھ سدھو آپ کے ہمراہ جج کے فرائض انجام دے رہے تھے۔
عمر شریف مسکراہٹیں بکھیرنے کے ساتھ ساتھ  انسانیت کی فلاح کے لیے بھی فکر مند تھے،تبھی آپ نے 2006 میں عمر شریف ویلفیئر ٹرسٹ اور ماں کے نام سے ایک اسپتال بھی قائم کیا جہاں مریضوں کو علاج کی مفت سہولیات فراہم کی جاتی ہیں۔
عمر شریف نے اپنی خدمات کے اعتراف میں بے پناہ اعزازت اپنے نام کیے جن میں  سال 1992 میں فلم ’مسٹر۔420‘ میں بہترین اداکاری اور ہدایت کاری کرنے پر نیشنل ایوارڈ حاصل کرنا۔ پھر ایک ہی سال میں چار مرتبہ نگار ایوارڈ حاصل کرنا،  آپ نے اپنی زندگی میں 10 نگار ایوارڈ حاصل کیے ۔ آپ کو حکومت پاکستان کی جانب سے تمغہ امتیاز سے بھی نوازا جا چکا ہے۔
تقریبا 5 دہائیوں تک شوبز میں کام کرنے ، سرحد پار تک سے محبتیں سمیٹنے اور درجنوں، ڈراموں، اسٹیج تھیٹرز اور لائیو پروگرامز میں کروڑوں دکھی دلوں کو ہنسانے والے ’دی گارڈ آف ایشین کامیڈی’ عمر شریف 2 اکتوبر 2021 میں عارضہ قلب میں مبتلا ہونے کے باعث اپنے مداحوں کو افسردہ چھوڑ کے دنیا فانی سے کوچ کر گئے ، دنیاٸے فن آپ کی خدمات کو کبھی بھلا نہیں سکے گی ۔
Spread the love
جواب دیں
Related Posts