کافی کےشوقین افراد کیلئے بری خبر، پیداوار آدھی ہونے کا خدشہ

کافی کا شمار دنیا کے پسندیدہ مشروب میں ہوتا ہے۔ دنیا کے تقریباً تمام ہی ممالک میں کافی استعمال کی جاتی ہے۔ کافی میں کیفین کی مقدار زیادہ ہونے کے باعث اسے استعمال کرنے والے خود کو تازہ دم محسوس کرتے ہیں۔ دنیا بھر میں تقریبا سالانہ 400 ارب کافی کے کپ کا استعمال کیا جاتا ہے۔

 

لیکن کافی کے شوقین افراد کے لئے بری خبر یہ ہے کہ کافی مستقبل میں دنیا کے لئے ناکافی رہنے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔ جیو نیوز کی ایک رپورٹ کے مطابق کافی کے پودوں کو ماحولیاتی تبدیلی سے شدید خطرات لاحق ہیں۔ کافی کی سو سے زائد اقسام کے پودے قدرتی طور پر جنگلوں میں اگتے ہیں ۔75 کافی کی اقسام کے پودے معدومیت کے خطرے سے دوچار ہیں۔

 

تحقیق کے مطابق کافی کےموجودہ پیداواری علاقوں میں  کاشت کی موزونیت 2050تک بڑی حدتک کم ہوجائےگی۔ کیونکہ دنیا میں بڑھتے درجہ حرارت کی شدت کافی کے پودوں کے لئے نقصان دہ ہے۔

 

برازیل،انڈونیشیا،ویتنام،کولمبیا میں 2050 تک کافی کے پیداواری علاقے 50 فیصد گھٹ جائیں گے۔ برازیل میں کافی  کی کاشت کیلئےموزوں ترین علاقوں میں 76فیصد کمی ہوجائےگی جبکہ کولمبیا میں کافی کی کاشت کے موزوں علاقے 63 فیصد تک سکڑ جائیں گے۔

 

کافی کی122 کے قریب  اقسام جو قدرتی طور پر جنگل میں پائی جاتی ہیں۔ لیکن  صرف دو اقسام کی کافی بینز کافی عربیکا اور کوفی روبسٹا استعمال کی جاتی ہیں- ویسے توجنگلی کافی پینے میں ذائقہ دار نہیں ہوتی ہیں، لیکن ماہرین کے مطابق انہیں ماحولیاتی تبدیلی سے بچانا ضروری ہے کہ ان میں ایسے جین موجود ہیں جن کا استعمال مستقبل میں کافی کے پودوں کو زندہ رہنے میں مدد کے لیے استعمال کیا  جا سکتا ہے۔

 

 

Spread the love
جواب دیں
Related Posts