ڈاکٹرعامرطاسین سمیت 6 اسکالرز رحمتہ اللعالمین اتھارٹی کے اراکین نامزد

وزیراعظم عمران خان کی منظوری کے بعد رحمتہ اللعالمین اتھارٹی میں نامزد کئے جانے والے 6 محقق اسکالرز کا اعلان کردیا گیا جس میں محقق اسکالر ڈاکٹر عامر طاسین بھی شامل ہیں۔ تمام 6 اسکالرز کی نامزدگی کا نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔

 ایم ایم نیوز کی رپورٹ کے مطابق رحمۃ اللعالمین اتھارٹی کے ممبران کے انتخاب کیلئے ڈی جی برائے قومی رحمۃ اللعالمین اتھارٹی معین وانی کی زیر نگرانی کمیٹی قائم کی گئی تھی، جس کا کام قومی رحمۃ اللعالمین اتھارٹی کے لیے 6 ممبران کی تقرری عمل میں لانا تھا۔


بعد ازاں 5 رکنی انٹرویو کمیٹی قائم کی گئی جس میں وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کی زیر صدارت ناہید درانی سیکرٹری تعلیم، نمائندہ وزارت منصوبہ بندی، نمائندہ وزارت مالیات کے علاوہ اسٹیشلمنٹ ڈویژن کے رکن شامل تھے۔ جنہوں نے 20 سے زائد اہل افراد کو شارٹ لسٹ کرنے کے بعد انٹرویو کیے۔

انٹرویوز کے بعد مختلف شعبہ جات میں مہارت رکھنے والے 6 ممبران کو منتخب کرنے کیلئے سمری وزیراعظم عمران خان کو ارسال کی گئی۔ عمران خان نے ان 6 اسکالرز کی رحمتہ اللعالمین اتھارٹی میں نامزدگی کی منظوری دے دی۔

 ابتدائی مرحلے میں این ڈی یو سے چیئرمین اعجاز اکرم، عالمی اسلامی یونیورسٹی سے پروفیسر ڈاکٹر محمد الیاس، نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی سے ڈاکٹر عائشہ لغاری اور قائدِ اعظم یونیورسٹی سے ڈاکٹر تنویر انجم کی منظوری دی گئی۔

 
دوسرے مرحلے میں اسلامک یونیورسٹی کے ممبر گورننگ بورڈ ڈاکٹر محمد عامر طاسین، قطر یونیورسٹی سے ڈاکٹر محمد مدثر علی اور باسط بلال کی منظوری دی گئی۔ محقق اسکالر ڈاکٹر عامر طاسین اعزازی طور پر بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کے رکن بورڈ آف گورنرز اور پاکستان کا قدیم تحقیقی علمی ادارہ مجلس علمی فاؤنڈیشن کے بھی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ہیں۔

ڈاکٹر عامر طاسین قومی سطح پر آٹھ مرتبہ حکومت سے مختلف عنوانات پر تحقیقی مقالہ لکھنے کے باعث قومی سیرت ایوارڈ بھی وصول کرچکے ہیں۔ اور علمی سرگرمیوں کے علاوہ مختلف قومی میڈیا چینلز میں طویل عرصہ تک مذہبی شعبہ تحقیق، ڈائریکٹر مذہبی پروگرام اور سینسر ہیڈ رہنے کے علاوہ بے شمار مذہبی پروگرامز کی میزبانی کے فرائض انجام دے چکے ہیں۔


چند ماہ قبل صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے قومی رحمۃ للعالمین اتھارٹی کا آرڈیننس جاری کیا تھا۔اس کے بعد وزیر اعظم پاکستان نے ڈاکٹر اعجاز اکرم کو قومی رحمۃ للعالمین اتھارٹی کا چیئرمین منتخب کیا تھا۔ بعد ازاں دس رکنی مشاورتی کونسل کا بھی قیام عمل لایا گیا جس سے اب تک دو مرتبہ وزیراعظم پاکستان خود براہ راست خطاب کر چکے ہیں۔

پاکستان کے مختلف اداروں میں سیرت پر کام کرنے کے حوالے سے قومی رحمۃ للعالمین اتھارٹی کے لیے مختلف شعبہ جات کے ماہرین کو منتخب کیا گیا جب کہ ذرائع کے مطابق گزشتہ دورِ حکومت میں ہائر ایجوکیشن کمیشن کے تحت قائم کیے گئے شعبۂ سیرت کو بھی ختم کر کے قومی رحمۃ للعالمین اتھارٹی میں ضم کر دیا جائے گا۔


Spread the love
جواب دیں
Related Posts