ڈالر ڈبل سینچری کے قریب، 198 روپے سے بھی تجاوز کرگیا

پاکستان میں سیاسی عدم استحکام نے ملکی معیشیت کو داؤ پر لگادیا۔ موجودہ سیاسی صورتحال کے باعث ڈالر بے قابو ہوگیا۔ ایک ڈالر کی قیمت تاریخ کی بلندترین سطح پر پہنچ گئی۔

 

کاروباری ہفتے کے دوسرے روز بھی مبادلہ مارکیٹوں میں روپے کی بے قدری اور ڈالر کی اونچی اڑان جاری ہے۔ اوپن مارکیٹ میں ڈالر مذید مہنگا ہوکر 198 روپے سے بھی تجاوز کرگیا۔

 

کاروبار کے آغاز پر ہی ڈالر کی قیمت میں 2 روپے سے زائد کا اضافہ ہوا اور اوپن مارکیٹ میں ایک ڈالر کی قیمت 198 روپے 50 پیسے پر جاپہنچی ہے۔

 

انٹربینک میں بھی ڈالر کی اڑان جاری ہے۔ انٹربینک میں دوران ٹریڈنگ ڈالر کی قیمت میں 1 روپے 82 پیسے کا اضافہ ہوچکا ہے اور ایک ڈالر 196 روپے سے بھی تجاوز کرگیا ہے۔

 

کرنسی ڈیلرز کے مطابق اس کی وجہ درآمد کنندگان اور برآمد کنندگان کی جانب سے ڈالر کی زیادہ طلب ہے، جس کے باعث انٹر بینک میں ڈالر کی قدر میں زیادہ اضافہ ہورہا ہے اور اس کے اثرات اوپن مارکیٹ پر بھی مرتب ہورہے ہیں۔

 

ڈالر کی قیمت میں مسلسل اضافے سے پاکستان کے گردشی قرضوں میں بھی اضافہ ہورہا ہے جبکہ دوسری جانب اسٹاک ایکسچینج میں بھی مسلسل مندی دیکھی جارہی ہے جسکے باعث کاروباری طبقہ انتہائی مشکلات کا شکار ہے۔

 

واضح رہے کہ 10 اپریل کو عمران خان کو وزیراعظم کے عہدے سے ہٹائے جانے کے بعد روپے کی قدر میں بہتری آئی تھی اور 188 تک پہنچنے والے ڈالر کی قیمت گرتے گرتے 181 روپے تک آگئی تھی۔

 

سولہ اپریل کو ڈالر کی قیمت 181 روپے 55 پیسے تھی لیکن اسکے بعد سے ڈالر کی قیمت میں دوبارہ اضافہ ہونا شروع ہوا اور اب تک ڈالر کی 17 روپے سے زائد مہنگا ہوچکا ہے۔

Spread the love
جواب دیں
Related Posts