پاکستان میں سیاسی عدم استحکام نے ملکی معیشیت کو داؤ پر لگادیا۔ موجودہ سیاسی صورتحال کے باعث ڈالر بے قابو ہوگیا۔ ایک ڈالر کی قیمت تاریخ کی بلندترین سطح پر پہنچ گئی۔
کاروباری ہفتے کے پانچویں روز آج بھی مبادلہ مارکیٹوں میں روپے کی بے قدری اور ڈالر کی اونچی اڑان جاری ہے۔ انٹربینک میں کاروبار کے آغاز ہی ڈالر کی قدر میں 1 روپے 20 پیسے کا اضافہ ہوا۔
گزشتہ روز 192 روپے پر ٹریڈ ہونے والا ایک ڈالر 193 روپے 10 پیسے کا ہوچکا ہے۔ پاکستان کی تاریخ میں یہ ڈالر کی بلند ترین سطح ہے۔
واضح رہے کہ 10 اپریل کو عمران خان کو وزیراعظم کے عہدے سے ہٹائے جانے کے بعد روپے کی قدر میں بہتری آئی تھی اور 188 تک پہنچنے والے ڈالر کی قیمت گرتے گرتے 181 روپے تک آگئی تھی۔
سولہ اپریل کو ڈالر کی قیمت 181 روپے 55 پیسے تھی لیکن اسکے بعد سے ڈالر کی قیمت میں دوبارہ اضافہ ہونا شروع ہوا اور اب تک ڈالر کی 12 روپے سے زائد مہنگا ہوچکا ہے۔
ڈالر کی قیمت میں مسلسل اضافے سے پاکستان کے گردشی قرضوں میں بھی اضافہ ہورہا ہے جبکہ دوسری جانب اسٹاک ایکسچینج میں بھی مسلسل مندی دیکھی جارہی ہے جسکے باعث کاروباری طبقہ انتہائی مشکلات کا شکار ہے۔