پی ایس ایل 7 سیکیورٹی، ایک سڑک کےعلاوہ تمام سڑکیں کھلی رہیں گی

پاکستان سپرلیگ سیون کے لئے تمام تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں۔ پاکستان ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کے سب سے پریمیئر ایونٹ کا آغاز 27 جنوری سے ہونا ہے۔ جسکے لئے جامع سیکیورٹی پلان تشکیل دے دیا گیا۔ کراچی کے شہریوں کی سہولیات کے مدنظر اس بار صرف ایک سڑک ٹریفک کیلئے بند ہوگی۔ باقی تمام سڑکوں پر آمدورفت معمول کے مطابق جاری رہے گی۔

 

سیکیورٹی ڈویژن کے جاری کردہ پلان کے مطابق نیشنل اسٹیڈیم سے متصل سرشاہ سلیمان روڈ کا صرف ایک ٹریک ٹریفک کیلئے بند رہے گا۔ باقی تمام سڑکیں کھلی رہیں گے۔ شائقین پارکنگ پوائنٹ سے اسٹیڈیم تک لانے کے شٹل بس سروس بھی چلائی جائے گی۔

 

پی ایس ایل سیون کے میچز دیکھنے والے آنے والے شائقین کے لئے یونیورسٹی روڈ پر حکیم سعید گراؤنڈ نزد بیت المکرم مسجد میں پارکنگ پوائنٹ مختص کیا گیا ہے جبکہ وی آئی پی کے لئے اسٹیڈیم کے سامنے نیشنل کوچنگ سینٹر سے ملحقہ چائنا گراؤنڈ میں پارکنگ کے انتظامات کئے گئے ہیں۔ اسٹیڈیم کے احاطے میں سی این جی سلینڈر نصب گاڑیوں کے داخلے پر سخت پابندی ہے

 

میچز دیکھنے کے لئے آنے والے شائقین کی رہنمائی کے لئے ٹریک سوٹ میں ملبوس ایس ایس یو کمانڈو پارکنگ پوائنٹ سے اسٹیڈیم میں داخلہ تک رہنمائی کے لئے تعینات ہوں گے۔ شائقین کو اصل قومی شناختی کارڈ اپنے ہمراہ رکھنا لازمی ہوگا۔ جبکہ 12 سال سے زائد تمام عمر کے افراد کو کورونا ویکسینشن کارڈ بھی دکھانا ہوگا۔

 

میچ کے دوران نیشنل اسٹیڈیم ماسک پہننا بھی لازمی ہوگا۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے منظور کردہ ضوابط کی خلاف ورزی کرنے والے شخص کو اسٹیڈیم سے باہر نکال دیا جائے گا۔ شائقین کو آتشی اسلحہ ، کھلونا بندوقیں، دھماکہ خیز مواد ، پٹاخے ، سگریٹ ، ماچس ، لائیٹر ، چاقو اور دھات اسٹیڈیم کے اندر لے جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔

 

مذہب یا نسل کی بنیاد پر امتیازی سلوک یا فحش باتوں کے بینرز ، پوسٹر یا پلے کارڈ بھی اسٹیڈیم میں لاجانے کی ممانعت ہوگی۔ تماشائیوں کو گراؤنڈ میں فنکاروں اور ساتھی تماشائیوں پر کسی بھی قسم کی چیز پھینکنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

 

پی ایس ایل سیون کے لئے تشکیل دئے گئے سیکیورٹی پلان کے مطابق مجموعی طور پر 5656 اہلکار سیکیورٹی پر مامور ہوں گے۔ جس میں 1200 ایس ایس یو کمانڈوز سمیت سیکیورٹی ڈویژن کے 1700 اہلکار بھی شامل ہیں۔ ٹریفک پولیس کے 1500 ، اسپیشل برانچ کے 500 ، ریپڈ فورس کے 2500 اہلکار تعینات کئے جائیں گے۔

 

سندھ رینجرز کے جوان اور دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے کے اہلکار بھی فرائض انجام دیں گے۔ ماہر نشانہ باز بھی اہم تنصیبات پر تعینات کئے جائیں گے۔ ٹیموں کی نقل و حرکت کے دوران فضائی نگرانی بھی کی جائے گی۔ اسپیشل ویمن اینڈ ٹیکٹکس (S.W.A.T) کی ٹیم کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لئے ایس ایس یو ہیڈکوارٹر میں الرٹ رہے گی۔

 

Spread the love
جواب دیں
Related Posts