پی ایس ایل سے پاکستان کرکٹ کی بلندیوں کو چھونے والے کھلاڑی

پاکستان سپرلیگ نے آغاز سے ہی کئی نوجوان کھلاڑیوں کی قسمت بدلی۔ سالوں سے ڈومیسٹک میں محنت کرنے والے کھلاڑی پی ایس ایل میں عمدہ کارکردگی دکھاکر قومی ٹیم میں منتخب ہوئے اور پھر دنیائے کرکٹ پر ستارہ بن کر چمکے۔

پی ایس ایل (2016)

پی ایس ایل کا پہلا ایڈیشن کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی نمائندگی کرنے والے محمد نواز کے لئے خوش قسمت رہا۔ محمد نواز لیگ کے تیسرے بہترین باؤلر رہے۔ نواز نے 10 میچز میں 13 آؤٹ کئے ، بیٹنگ میں بھی ابھرتے ہوئے نوجوان آل راؤنڈر نے صلاحیتوں کے جوہر دکھائے۔ 10 میچز کی 9 اننگز میں 120 رنز بنائے۔

پی ایس ایل (2017)

پاکستان سپرلیگ کے دوسرے سیزن میں فخرزمان ۔ شاداب خان ۔ رومان رئیس اور حسن علی کی قسمت کھلی۔ عمدہ کارکردگی پر چاروں پلیئرز کو قومی ٹیم میں انٹری ملی۔ پی ایس ایل 2 میں لاہور قلندرز کی نمائندگی کرنے والے فخرزمان نے 8 میچز میں 177 رنز بنائے۔ اسلام آباد یونائیٹڈ کے رومان رئیس 7 میچز میں 12 وکٹوں کے ساتھ تیسرے بہترین باؤلر رہے۔  شاداب خان نے 8 میچز میں 9 وکٹیں حاصل کیں۔ پشاور زلمی کی جانب سے کھیلنے والے حسن علی نے 11 میچز میں 12 شکار کئے۔

فخرزمان ۔ حسن علی اور شاداب خان جلد ہی پاکستان ٹیم کا مستقل رکن بن گئے۔ دوہزار سترہ میں ہی تینوں پلیئرز نے پاکستان کو چیمپیئنز ٹرافی جتوانے میں اہم کردار ادا کیا۔ چیمپیئنز ٹرافی کے فائنل میں فخرزمان نے شاندار سینچری کی۔ حسن علی چیمپیئنز ٹرافی میں 13 وکٹوں کے ساتھ ٹورنامنٹ کے بہترین پلیئر کا ایوارڈ بھی جیتے۔ شاداب خان کو اب قومی ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی ٹیم کا نائب کپتان مقرر کیا جاچکا ہے۔

پی ایس ایل (2018)

پاکستان سپرلیگ کے تیسرے سیزن سے حسین طلعت ۔ آصف علی ۔ صاحبزادہ فرحان اور شاہین شاہ آفریدی کو پاکستانی ٹیم کا ٹکٹ ملا۔ اسلام آباد یونائیٹڈ کے لئے کھیلنے والے حسین طلعت نے لیگ کے 12 میچز میں 201 رنزبنائے اور باؤلنگ میں 4 وکٹیں بھی حاصل کیں۔ آصف علی نے 12 میچز میں 169.04 کے اسٹرائیک ریٹ سے 213 رنز اسکور کئے۔ آصف کو انکے بہترین اسٹرائیک ریٹ کی بنیاد پر قومی ٹیم میں موقع دینے کےلئے ترجیح دی گئی۔صاحبزادہ فرحان نے 6 میچز میں 91 رنز بنائے ، دلکش اسٹروکس اور پراعتماد بیٹنگ کےباعث سلیکٹرز کی نظروں میں آگئے۔ لاہور قلندرز کی نمائندگی کرنے والے شاہین شاہ آفریدی نے سات میچز میں 7 وکٹیں لیں جس میں ملتان سلطانز کے خلاف ایک اننگز میں 5 وکٹیں بھی شامل تھیں۔

شاہین شاہ آفریدی کی باؤلنگ میں گزرتے وقت کے ساتھ نکھار آتا گیا۔ شاہین نے پاکستان ٹیم میں جلد ہی اسٹرائیک باؤلر کی جگہ لے لی۔ ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ 2021 میں شاہین شاہ آفریدی نے روایتی حریف شاندار باؤلنگ کرکے ہمیشہ کے لئے تاریخ رقم کردی۔ شاہین کی تباہ کن باؤلنگ کےباعث بھارتی ٹیم بڑا اسکور نہ کرسکی اور پاکستان کو ورلڈکپ کی تاریخ میں پہلی بار بھارت کےخلاف فتح ملی۔ فاسٹ باؤلر دوہزاراکیس میں دوسرے بہترین ٹیسٹ باؤلر بھی رہے۔ شاہین نے 9 میچز میں 47 آؤٹ کئے۔ 

آصف علی تواتر سے مواقع ملنے کے باوجود خاطر خواہ کارکردگی نہ دکھاسکے اور دوہزار ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کےلئے انکی سلیکشن پر کئی سوالات اٹھے۔ آصف نے میگاایونٹ میں پہلے نیوزی لینڈ اور پھر افغانستان کے خلاف طوفانی اننگز کھیل کر پاکستان کو فتح سے ہمکنار کیا اور ورلڈکپ کےلئے اپنی سلیکشن کو درست ثابت کیا۔

پی ایس ایل (2019)

احسان علی ، محمدحسنین اور محمدموسٰی پی ایس ایل 4 میں شاندار کارکردگی دکھاکرقومی ٹیم میں منتخب ہوئے۔ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے احسان علی نے 8 میچز میں 178 رنز بنائے۔ محمدحسنین نے 7 میچز میں 12 جبکہ اسلام آباد یونائیٹڈ کے محمدموسٰی نے 7 میچز میں 8 شکار کئے۔ دونوں فاسٹ باؤلرز کو تیزرفتار سے باؤلنگ کرنے کی صلاحیت پر قومی ٹیم میں جگہ ملی۔ 

پی ایس ایل (2020)

پاکستان سپرلیگ کا پانچواں سیزن حیدرعلی اور اعظم خان کے لئے قومی ٹیم میں انٹری کا سبب بنا۔ پشاور زلمی کےلئے کھیلنے والے حیدرعلی کے 10 میچز میں 239 جبکہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے اعظم خان کے 9 میچز میں 150 رنز تھے۔

پی ایس ایل (2021)

شاہنواز داہانی اور محمدوسیم جونیئر نے پی ایس ایل 6 میں عمدہ کارکردگی دکھاکر گرین شرٹ زیب تن کرنے کا اعزاز حاصل کیا۔ لاڑکانہ سے تعلق رکھنے والے شاہنواز داہانی پی ایس ایل سکس کے بہترین باؤلر تھے۔ ملتان سلطانز کی جانب سے انہوں نے 11 میچز میں 20 وکٹیں اپنے نام کیں۔ اسلام آباد یونائیٹڈ کے محمدوسیم جونیئر کے نام پر 11 میچز میں 12 وکٹیں تھیں۔
Spread the love
جواب دیں
Related Posts