پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفٰی کمال پاکستان پیپلز پارٹی پر برس پڑے، مصطفیٰ کمال نے بلدیاتی انتخابات میں پیپلز پارٹی پر دھاندلی کے الزامات عائد کرتے ہوئے ایم کیوایم کو بھی حکومت سے الگ ہونے کا مشورہ دے دیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق مصطفیٰ کمال کی جانب سے جاری بیان میں الیکشن کمیشن اور پولیس پر بھی شدید تنقید کی گئی۔ سربراہ پاک سرزمین پارٹی کا کہنا ہے کہ لگتا ہے الیکشن کمیشن اور پولیس پارٹی کے نوکر ہیں۔
وہ الیکشن کمیشن اور دیگر اداروں سے کہتے ہیں کہ انتخابات کرانے کی ضرورت ہی کیا ہے کہ ڈائریکٹ نام کا اعلان کردیا کریں۔ انکی کوئی نہیں سنتا تو کیا وہ اقوام متحدہ کو آواز لگائیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ادارے والوں لوگوں کو کہہ دو سندھ کے رہنے والوں جو کچھ کر سکتے ہو تو کر لو ہم آپ کے لئے کچھ نہیں کر سکتے، کوئی دوسرے لاء انفورسمٹ ایجنسی نظر نہیں آئی۔
پیپلز پارٹی سندھ میں مودی سے زیادہ خطرناک ہے، کوئی پرسان حال نہیں ہے ہمارا نمائندہ جیکب آباد سے جیت گیا لیکن اسے ہرا دیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ دنوں سندھ کے چودہ اضلاع میں بلدیاتی الیکشن ہوئے، وہاں جو کچھ ہوا اس نے ثابت کردیا کہ پی پی پی نے سندھ کو اپنی ذاتی جاگیر بنادیا ہے۔
پولیس پیپلز پارٹی کے کارکنان بن کر ٹھپے لگا رہی تھی، ہم پر جان لیوا حملہ ہوا اور کارکن کا سرے عام قتل ہوا یہ سیاسی پولیس آج تک جائے وقوعہ پر نہیں آئی۔
انہوں نے کہا کہ کراچی والوں کے نوجوانوں کے لئے کوئی نوکری نہیں، بس فوڈ پانڈہ کی نوکری ہے، یہ جو سندھ میں تباہی ہو رہی ہے وہ 2008 میں اس وقت شروع ہوئی جب زرداری کو نائن زیرو بلایا گیا اور وہ فاروق ستار کو ٹوپی پہنا کر چلے گئے تھے۔
مصطفی کمال کا کہنا تھا کہ میں ایم کیو ایم سے کہتا ہوں اس شہر اور یہاں کی عوام کو بچانے کیلئے حکومت سے باہر آجاؤ میں تمہارے ساتھ ہوں، الیکشن میں تم اپنی مہم چلاؤ ہم اپنی، اور قانون نافذ کرنے والے ادارے اگر سندھ میں پی پی کو لگام نہیں دے رہے تو پھر ہم کو بھی آزاد چھوڑ دیں ہم ان سے نپٹنے کیلئے تیار ہیں۔