عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے حکومت پاکستان کو معاشی بحران سے نمٹنے کیلئے پیٹرولیم مصنوعات پر جنرل سیلز ٹیکس بحال کرنے کی تجویز دی ہے اور پیٹرول پر فی لیٹر لیوی 60 روپے کرنے کی تجویز دی ہے۔
جیو نیوز کی رپورٹ کے مطابق آئی ایم ایف نے حکومت پاکستان سے کہا ہے کہ معاشی بحران سے نمٹنے کیلئے حکومت کو سخت اقدامات اٹھانے ہوں گے۔
آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ کہ پیٹرولیم کی مصنوعات میں ایک اور پالیسی تبدیلی لانا چاہیے اور یہ کہ انہیں مارچ 2022 میں سیلز ٹیکس سے مستثنیٰ کر دیا گیا تھا اسے بحال کیا جائے۔
آئی ایم ایف کی رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات پر سیلز ٹیکس کا استثنیٰ ختم کرنے سے قیمت میں 18فیصد تک اضافہ ہوگا جو کہ جنرل سیلز ٹیکس کی معیاری شرح ہے۔
پیٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی سے متعلق آئی ایم ایف نے تجویز دی ہے کہ پیٹرول پر فی لیٹر لیوی 60 روپے ہونی چاہئے۔
واضح رہے پیٹرول پر پہلے ہی 60 روپے فی لیٹر لیوی عائد ہے۔ جولائی 2022 میں پیٹرول پر پیٹرولیم لیوی ڈیولپمنٹ کی شرح 20 روپے فی لیٹر تھی۔ یہ نومبر 2022 سے 50 روپے فی لیٹر اور ستمبر 2023 تک 60 روپے فی لیٹر کر دی گئی۔
آئی ایم ایف نے باور کراتے ہوئے منتخب ہمسایہ ممالک اور ابھرتی ہوئی معیشتوں کی مثال بھی دی ہے، آئی ایم ایف کے مطابق پیٹرول پمپوں پر گیس کی اوسط قیمت 1.12 ڈالر فی لیٹر تھی جبکہ پاکستان میں یہ 0.97 ڈالر فی لیٹر تھی۔
پاکستان اور دیگر ہم عصر ممالک میں 2023 میں ڈیزل کی پیٹرول پمپوں پر قیمت اوسطاً ایک ڈالر فی لیٹر تھی۔