پولیس کی دعا منگی کیس جیل کے اندر چلانے کی سفارش

کراچی میں ہائی پروفائل دعا منگی اغوا کیس کے مرکزی ملزم کے فرار ہونے کے بعد پولیس متحرک ہوگئی۔ سینٹرل جیل پولیس نے دعامنگی کیس جیل کے اندر چلانے کی سفارش کردی۔ ڈی آئی جی جیل خانہ کو خط ارسال کردیا گیا۔

 

سینیئر سپرٹینڈنٹ سینٹرل جیل کی جانب سے لکھے گئے خط میں کیس میں ملوث تمام ملزمان کا جیل کے اندر ہی ٹرائل کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ سینٹرل جیل پولیس کے مطابق دعا منگی اغواء کیس کے ملزمان خطرناک ہیں۔ ملزمان کو عدالتوں میں لے جانا سیکیورٹی رسک ہوسکتا ہے۔

 

کیس کا مرکزی ملزم زوہیب قریشی کورٹ پولیس کی غفلت سے پہلے ہی فرار ہوچکا ہے۔ محکمہ داخلہ سندھ دیگر ملزموں کا جیل کے اندر ہی ٹرائل کرنے کی اجازت دے۔ دعامنگی کیس کے دیگر ملزموں میں مظفرعلی ، فیاض احمد ، وسیم راجا اور محمد طارق شامل ہیں۔

 

واضح رہے دعا منگی کو 30 نومبر 2019 کو ڈیفنس سے اغواء کیا گیا اسکی رہائی توان دینے کے بعد عمل میں آئی۔ کیس کے ملزمان کو پولیس کی خصوصی ٹیم نے 18 مارچ کو گرفتار کیا تھا۔

 

تفتیش میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ انہی ملزمان نے ڈیفنس سے تاوان کے لیے بسمہ سلیم نامی لڑکی کو بھی اغواء کیا تھا اور اسے بھی تاوان کی ادائیگی کے بعد رہا کیا تھا۔ اغواء برائے تاوان کے یہ دونوں مقدمات انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں زیرِ سماعت ہیں۔

 

Spread the love
Follow Times of Karachi on Google News and explore your favorite content more quickly!
جواب دیں
Related Posts