حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف کے ستارے ان دنوں گردش میں ہیں۔ وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کا ابھی فیصلہ ہوا نہیں کہ پنجاب اسمبلی میں وزیراعلی عثمان بزادر کے خلاف بھی تحریک عدم اعتماد جمع کرادی گئی۔ عدم اعتماد کے معاملہ پر ترین گروپ نے جہانگیر ترین سے بھی رابطہ کرلیا۔
پنجاب اسمبلی میں پی ٹی آئی کے ارکان کی تعداد 186 اور مسلم لیگ ق کی تعداد 10 ہے، اس طرح یہ تعداد 196 بنتی ہے۔
پاکستان مسلم لیگ ن کے ارکان پنجاب اسمبلی کی تعداد 165 ہے، پیپلز پارٹی کے ارکان کی تعداد 7، جبکہ پنجاب اسمبلی کے ایوان میں 5 ارکان آزاد ہیں۔ ایک رکن کا تعلق راہ حق پارٹی سے ہے اس طرح اپوزیشن کے ارکان کی تعداد 178 ہے۔
وزیر اعلیٰ پنجاب کے لیے ق لیگ کی کلیدی حیثیت ہے۔ تحریک عدم اعتماد کامیاب کرنے کے لیے اپوزیشن کو 186 ارکان کی حمایت درکار ہے۔
وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے معاملے پر ترین گروپ نے جہانگیر ترین سے رابطہ کیا ہے۔ جہانگیر ترین نے ارکان کو متحد اور آپس میں رابطہ رکھنے کی ہدایت کی ہے۔
واضح رہے وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار کے خلاف جہانگیرترین گروپ نے سب سے بھی اختلاف ظاہر کیا تھا حال ہی میں علیم خان نے بھی عثمان بزادر پر عدم اعتماد ظاہر کرتے ہوئے جہانگیرترین کا ساتھ دینے کا اعلان کیا تھا۔