پشاورکے مدرسے میں دھماکہ ، 7 افراد شہید 100 سے زائد زخمی

پشاور کے علاقے دیرکالونی میں دھماکے سے 7 افراد شہید اور100سے زائد  زخمی ہوگئے، زخمیوں میں زیادہ تعدد بچوں کی ہے ، جن کی عمریں 11 سے17 سال کے درمیان ہیں . پولیس کے مطابق دھماکہ بچوں کے مدرسے کے قریب ہوا ، جہاں 100سے زائد بچے تعلیم حاصل کر رہے تھے ، دھماکے سے قبل مدرسے میں ایک مشکوک شخص بھاری بیگ لے کر داخل ہوا جس کی تلاش جاری ہے ، دھماکے کی نوعیت کے بارے میں کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا ، تاہم دھماکہ کافی زوردار تھا جس کی آواز دور تک سنی گئی ، جس کے فوری بعد جائے وقوعہ پر آگ بھی لگ گئی .

بتایا گیا ہے کہ بم ناکارہ بنانے والی ٹیم اور ریسکیو اہلکاروں کی بڑی تعداد مدرسے میں پہنچ گئی ، جب کہ علاقے کو فوری طور سیل کر دیا گیا ، زخمیوں کی زیادہ تعداد کو لیڈی ریڈنگ ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں زیادہ تر کے سروں میں چوٹیں آئی ہیں جس کی وجہ سے ان کی حالت نازک بتائی گئی ہے.

دھماکا ٹائم بم کے ذریعے کیا گیا، پشاور  پولیس

ایس ایس پی آپریشنز کے مطابق دھماکا ٹائم بم کے ذریعے کیا گیا جب کہ دھماکا خیز مواد بیگ میں رکھ کر مدرسے لایا گیا تھا، واقعے کی مزید تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ دھماکے میں 4 سے 5 کلو گرام دھماکا خیز مواد استعمال کیا گیا، سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

دہشتگردوں کا مذہب سے کوئی تعلق نہیں، شوکت یوسفزئی

خیبر پختونخوا کے وزیر برائے کلچر شوکت یوسفزئی نے مدرسے میں ہونے والے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں کو مذہب سے تعلق نہیں ہے۔

شوکت یوسفزئی کا کہنا تھا کہ علاقے میں کافی عرصے سے امن تھا اور سیکورٹی بھی بہتر تھی، کوئٹہ اور پشاور میں دہشت گردی تھریٹ الرٹ تھا، تھریٹ الرٹ کے بعد سیکورٹی مزید سخت کر دی گئی تھی۔

Spread the love
جواب دیں
Related Posts