پب جی نے ایک اور خاندان اجاڑدیا، گیم پر پابندی کا مطالبہ

لاہور کے علاقہ کاہنہ میں ایک ہی خاندان کے 4 افراد کے قتل کیس میں اہم انکشاف ہوا ہے۔ پولیس کے مطابق واقعہ میں بچ جانے والا بیٹا ہی اپنی ماں ، دو بہنوں اور بھائی کا قاتل ہے۔ پولیس نے بچ جانے والے بیٹے زین کو حراست میں لے لیا ہے 


تفصیلات کے مطابق زین نے پب جی گیم کھیلنے سے منع کرنے پر ماں ، بھائی اور بہنوں کو سفاکی سے قتل کرڈالا۔ ملزم نے فائرنگ کر کے ماں اور بھائی بہنوں کو قتل کیا اور جھوٹی کہانی سنائی۔پولیس حکام کے مطابق ملزم ویڈیو گیم پب جی کھیلتا تھا اور نفسیاتی مسائل کا شکار ہے۔ زین نے گھر کی نچلی منزل پر ہونے کی وجہ سے بچ جانے کا ڈرامہ رچایا تھا۔


 


واضح رہے کہ رواں ماہ 19 جنوری کو لاہور کے قریب کاہنہ میں گھر سے چار افراد کی لاشیں برآمد کی گئی تھیں، چاروں افراد کو انتہائی قریب سے سر میں گولیاں مار کر قتل کیا گیا تھا۔ پولیس کے مطابق واقعہ کی مزید تحقیقات جاری ہیں۔


 


دوسری جانب مسلم لیگ ن کی رکن پنجاب اسمبلی کنول لیاقت ایڈوکیٹ نے پب جی گیم پر پابندی کی قرار داد پنجاب اسمبلی میں جمع کروادی ہے۔ کنول لیاقت کا موقف ہے کہ ای گیم نے نوجوان نسل کی ذہنی سطح کو متاثر کیا ہے جسکی وجہ سے پاکستان میں حادثات ہورہے ہیں۔


 پنجاب اسمبلی کا یہ ایوان مطالبہ کرتا ھے کہ خونی ای گیم پر فی الفور پابندی عائد کی جائے تا کہ اسکے مضر اثرات سے نئی نسل کو بچایا جا سکے۔


 


 

Spread the love
جواب دیں
Related Posts