متحدہ قومی موومنٹ پاکستان (ایم کیو ایم) کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ آج لیاقت آباد کے ایم این اے اور ایم پی اے حق پرست ہیں، لیاقت آباد سب سے زیادہ ٹیکس دیتا ہے، پاکستان کو معاہدہ آئی ایم ایف سے نہیں کراچی اور لیاقت آباد سے کرنا چاہئے۔
خالد مقبول صدیقی نے کراچی کے علاقے لیاقت آباد میں عوامی اجتماع سے خطاب کے دوران کہا کہ آج لیاقت آباد کے اراکینِ اسمبلی حق پرست ہیں تاہم بلدیات کے نمائندے لیاقت آباد کی نمائندگی نہیں کرتے۔
ایم کیو ایم کے بائیکاٹ سے کراچی کے مسترد شدہ لوگ میئر اور ڈپٹی میئر ہیں، اگر آپ کراچی کے بیٹے ہیں تو 15 سال کا حساب دیں، جو دولت کراچی سے لوٹ کر کھائی ہے پہلے آپ وہ لوٹائیں۔
ایم کیو ایم کنوینر خالد مقبول صدیقی کا مزید کہنا تھا کہ کراچی کی پولیس اور ڈاکو دونوں امپورٹڈ ہیں۔ ایسی جمہوریت جو عوام دشمن اور جاگیردارانہ ہو اسے جمہوریت نہیں سمجھتے۔
خالد مقبول کا کہنا تھا کہ پورا لاہور جتنا سیلز ٹیکس دیتا ہے کراچی کا صرف لیاقت آباد اس سے زیادہ ٹیکس جمع کرواتا ہے۔ ملک کی تقدیر بدلنے کیلئے کراچی ایک بار پھر میدانِ عمل میں اترنے کیلئے تیار ہے۔
خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ اب وقت آگیا ہے کہ پاکستان کے محافظوں، نظریہ پاکستان کے محافظوں سے ڈائیلاگ کرو اور اسی ڈائیلاگ کے ساتھ پاکستان کو معاہدہ آئی ایف ایم سے نہیں کراچی اور لیاقت آباد سے کرنا چاہئے۔