پاکستان میں ڈالر 200 روپے سے تجاوز کرنے کا خدشہ

فیڈرل بورڈ آف ریونیو ( ایف بی آر ) ایکسچینج کمپنیوں کو 2016 میں واپس لئے گئے ود ہولڈنگ ٹیکس کی اربوں روپے ادائیگی کے نوٹس جاری کردئے ہیں۔ چیئرمین ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان ملک محمد بوستان نے فیصلہ کے نتیجہ میں ڈالر 200 روپے سے بڑھنے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

 

ملک محمدبوستان نے چیئرمین ایف بی آر ڈاکٹر اشفاق احمد سے ملاقات کرکے ایکسچینج کمپنیوں کے تحفظات سے آگاہ کیا۔ ملک محمدبوستان نے ڈاکٹر اشفاق احمد سے کہا کہ ایکسچینج کمپنیوں کو کروڑوں روپے کے غیر ضروری نوٹس بھجوا کر ہراساں کیا جارہا ہے۔

 

فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کو 2016 میں واپس لے لیا گیا تھا لیکن اب دوبارہ کمپنیوں کو یہ نوٹس بھیج دئے گئے ہیں۔ ایف ای ڈی کے تحت 16 فیصد ٹیکس عائد کرنے کے بعد ڈالر کا ریٹ بھی 16 فیصد بڑھ جائے گا۔ جسکے نتیجہ میں بلیک مارکیٹ سے بغیر رسید کے خرید و فروخت بڑھے گی۔

 

ملک محمدبوستان نے فیصلہ کو وزیراعظم عمران خان کے خلاف سازش قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے حکومت کی بدنامی کے ساتھ ساتھ ملک کو بھی ناقابل تلافی نقصان پہنچے گا اور ڈالر کا ریٹ 200 روپے سے بھی بڑھ جائے گا۔

 

چیئرمین ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان ملک محمدبوستان کے جاری کئے گئے اعلامیہ کے مطابق چیئرمین ایف بی آر نے ایکسچینج کمپنیوں کو یقین دلایا ہے کہ نوٹس واپس لے لیے جائیں گے اور کمپنیوں کو ٹیکس افسران کی جانب سے کسی قسم کی ہراسانی کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا

Spread the love
جواب دیں
Related Posts