وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب کے موقع پر ڈپٹی اسپیکر دوست محمد مزاری کی رولنگ کے خلاف دائر پرویز الہیٰ کی درخواست کو سماعت کیلئے مقرر کرتے ہوئے عدالت نے ڈپٹی اسپیکر دوست مزاری کو الیکشن ریکارڈ سمیت آج دوپہر 2 بجے تک عدالت طلب کرلیا ہے۔
پرویز الہیٰ کی درخواست پر تشکیل دیئے گئے سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ کی جانب سے لاہور رجسٹری میں سماعت جاری ہے، جہاں دوپہر 2 بجے تک وقفہ دیا گیا۔
چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تشکیل دیئے گئے بینچ میں جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس منیب اختر شامل ہیں۔ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر، فواد چوہدری، عمر ایوب اور بیرسٹر ظفر بھی سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں موجود ہیں۔
آج ہونے والی سماعت میں پی ٹی آئی کے وکیل بیرسٹر علی ظفر کی جانب سے دلائل میں کہا گیا گزشتہ روز وزیر اعلیٰ کا انتخاب ہوا، حمزہ شہباز نے 179 جب کہ پرویز الٰہی نے 186ووٹ حاصل کیے۔
ڈپٹی اسپیکر نے ق لیگ کے دس ووٹ مسترد کردیے، ڈپٹی اسپیکر نے چوہدری شجاعت حسین کے مبینہ خط کو بنیاد بنا کر ق لیگ کے ووٹ مسترد کیے۔
اس دوران چیف جسٹس نے ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی دوست مزاری کو فوری طور پر اسمبلی کے الیکشن کے ریکارڈ سمیت عدالت میں طلب کرلیا، جب کہ اٹارنی جنرل کو بھی نوٹسز جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔ عدالت کی جانب سے معاونت کیلئے ایڈووکیٹ جنرل کو بھی سپریم کورٹ رجسٹری طلب کیا گیا ہے۔
سماعت کے دوران پرویز الہیٰ کے وکیل عامر سعید نے کہا کہ حمزہ شہباز نے وزیر اعلیٰ کا حلف لے لیا ہے، جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ اس سے فرق نہیں پڑتا، ہم نے آئین اور قانون کی بات کرنی ہے۔
آپ لوگ بھی ذرا صبرو تحمل کا مظاہرہ کریں، ڈپٹی اسپیکر آکر بتائیں گے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے کس پیرا کی بنیاد پر رولنگ دی۔ سماعت میں دوپہر 2 بجے تک وقفہ دیا گیا ہے۔
درخواست گزار چوہدری پرویز الہیٰ کی جانب سے دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کا الیکشن منعقد کیا گیا، پرویز الہی نے 186 ووٹ حاصل کئے، ڈپٹی اسپیکر نے غیر قانونی اور غیر آئینی طور پر رولنگ دی، ڈپٹی اسپیکر نے غیر قانونی اور غیر آئینی رولنگ دے کر 10 ووٹ شمار نہیں کئے۔
درخواست میں یہ موقف بھی اپنایا گیا کہ ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ سپریم کورٹ کے فیصلے کی خلاف ورزی ہے، ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ آئین کے آرٹیکل 63 اے کی بھی خلاف ورزی ہے، استدعا ہے کہ عدالت ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی کی ووٹ کاؤنٹ پر رولنگ کالعدم قرار دے۔