دنیا کی کم عمرترین خاتون سربراہ مملکت کا اعزاز حاصل کرنے والی نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا آرڈرن نے اگلے ماہ عہدے سے مستعفی ہونے کا اعلان کردیا۔ جیسنڈا آرڈرن کا کہنا ہے کہ وہ اب اپنی فیملی کو وقت دیں گی۔
جیسنڈا آرڈرن نے اگلے ماہ عہدے سے سبکدوشی کا اعلان کیا تو وہ جذباتی بھی ہوگئیں اور انکی آواز بھر آئی۔ نیوزی لینڈ کی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ گزشتہ 6 سال انکے لئے بہت چیلنجنگ رہے۔ انہوں نے موسم گرما میں چھٹیوں کے دوران اپنے مستقبل سے متعلق فیصلہ کیا۔
مجھے امید تھی کہ میں اس چیز کی تلاش کر پاؤں گی جو مجھے اپنا کام جاری رکھنے کی تحریک دے پائے لیکن بدقسمتی سے ایسا نہیں ہو سکا۔اس صورتحال میں اپنا کام جاری رکھنے کا فیصلہ نیوزی لینڈ کی خدمت نہیں ہو گا۔
جیسنڈا آرڈرن نے سوشل میڈیا پر بھی اپنے ایک پیغام میں لکھاکہ وزرات عظمٰی سے سبکدوشی کے بعد وہ اپنی بیٹی کو وقت دیں گی اور انکا اپنے منگیتر سے شادی کا بھی ارادہ ہے۔
جیسنڈا آرڈرن کا کہنا ہے کہ میری فیملی ہی ہے جس نے سب سے زیادہ قربانیاں دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ رواں سال میری بیٹی کا اسکول شروع ہونے والا ہے، اور اب میں اس کے ساتھ ہوں گی۔
واضح رہے کہ جاسنڈا آرڈرن جب سنہ 2017 میں 37 سال کی عمر میں نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم منتخب ہوئیں تھیں تو اس وقت وہ دنیا کی سب سے کم عمر خاتون سربراہ حکومت بنی تھیں۔