نگراں وزیراعلیٰ سندھ جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر کی صدارت میں نگراں سندھ کابینہ کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں صوبائی وزرا نئے چیف سیکریٹری ڈاکٹر فخر عالم، چیئرمین پی اینڈ ڈی حسن نقوی، وزیراعلیٰ سندھ کےسیکریٹری رحیم شیخ ، فنانس سیکریٹری ندیم میمن اور سیکریٹری قانون شریک ہوئے۔
اجلاس میں نگراں وزیراعلی سندھ نے کہا کہ صوبے میں سیلاب کے بعد شدید غربت کا عالم ہے۔ غربت کے خاتمے کے لیے اپنے مختصر عرصے میں جو کر سکتے ہیں، وہ کریں گے۔ حکومت کے اقدامات بہتر ہونے چاہئیں تاکہ لوگ حکومت پر اعتبار کریں۔
وزیراعلی سندھ کا کہنا تھا کہ ہمیں امن وامان کے مسئلے کا سامنا ہے، اسے بہتر کرنا ہے۔ کراچی میں اسٹریٹ کرائم کے خاتمے کیلئے اقدامات کئے جائیں گے۔ صوبے میں جو ترقیاتی کام جاری ہیں انہیں وقت پر مکمل کیا جائے گا۔
جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر نے ہدایت دی کہ پولیس ، صحت، ریونیو اور بلدیاتی حکومت کے دفاتر عوام کے لیے آسان بنائے جائیںجائیں۔ جو لوگ آئیں، ان کے مسائل حل ہونے چاہئیں۔
وزیراعلی سندھ نے کہا کہ ہمیں الیکشن کمیشن کے ساتھ بھرپور تعاون کرنا ہے تاکہ وہ اپنا کام کرسکیں۔ وزیراعلی سندھ نے وزراء کو ہدایت کی کہ اگر کوئی ٖغلط کام کرنے کا کہے تو بالکل نہ کریں۔ کوئی غیر ضروری دباؤ ڈالے تو میں اپنے وزراء کے ساتھ ہوں۔
اجلاس میں وزراء نے عوام کے لیے سہولیات پیدا کرنے کے لیے تجاویز دیں۔ اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ کچے سے ڈاکوئوں کا خاتمہ کرنا ہوگا۔ کراچی میں اسٹریٹ کرائم کے خاتمے کیلئے اقدامات کرنے اور مذہبی ہم آہنگی کیلئے کام کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
وزیراعلیٰ سندھ نے تمام وزراء کو اپنے اپنے محکموں کے اہم پراجیکٹس کے حوالے سے بریف کیا۔ اجلاس میں کے فور پراجیکٹ پر کام تیز کرنے، منشیات کے خلاف آپریشن کو تیز کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔