نگراں وزیراعلیٰ سندھ جسٹس (ر) مقبول باقر کی زیر صدارت محکمہ زراعت کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں گنے کی فی من قیمت 425 روپے مقرر کردی گئی۔
اجلاس میں چیف سیکریٹری ڈاکٹر فخر عالم، ایڈووکیٹ جنرل حسن اکبر، سیکریٹری خزانہ کاظم جتوئی، سیکریٹری زراعت اعجاز شاہ، سیکریٹری خوراک عباس سومرو اور دیگر متعلقہ افسران شریک ہوئے۔ نگراں وزیراعلیٰ سندھ کو سیکریٹری زراعت اعجاز شاہ نے بریفنگ دی۔
ترجمان وزیراعلی سندھ کے مطابق اجلاس میں گنے کی کم از کم قیمت سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا۔ نگراں وزیراعلیٰ سندھ نے گنے کی کم از کم قیمت 425 روپے فی من مقرر کر دی۔
نگراں وزیراعلیٰ سندھ نے چیف سیکریٹری کو ہدایت دی کہ کابینہ سے بذریعہ سرکیولیشن سمری منظور کروائی جائے۔ سندھ حکومت گندم کی کم قیمت 4000 روپے فی من پہلے ہی مقرر کر چکی ہے۔
بریفنگ کے دوران وزیراعلی سندھ کو بتایا گیا کہ محکمہ رزاعت میں 10 ڈی جیز ہیں اور ایک کین کمشنر ہے، محکمہ زراعت کی تقریباً 13 ونگز ہیں۔
وزیراعلی سندھ نے اجلاس کے دوران سوال کیا کہ محکمہ زراعت کو چاول، گندم اور دیگر فصلوں کی پیداوار بڑھا نہیں سکتی؟ پنجاب میں چاول اور گندم کی پیداوار سندھ سے زیادہ ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے سیکریٹری زراعت کی ہدایت کی کہ وہ اپنے ڈی جیز کی کارکردگی کا جائزہ لیں۔ جو محکمہ زراعت کی ونگز بہتر کام نہیں کر رہی، اس کو بند کر دیں یا بہتر بنائیں۔