نگراں سندھ حکومت نے کراچی میں مزید 6 ماہ تک رینجرز کی تعیناتی اور کچے میں پولیس، رینجرز اور فوج کے ساتھ آپریشن کا فیصلہ کیا ہے۔ تمام فیصلے کابینہ اجلاس میں کئے گئے۔
جیو نیوز کی رپورٹ کے مطابق نگراں وزیر اعلی سندھ جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر کی زیرصدارت سندھ کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں کراچی اور سندھ کے کچے میں آپریشن سے متعلق متعدد فیصلے کئے گئے۔
نگراں سندھ کابینہ نے کراچی میں مزید 6 ماہ تک رینجرز کی تعیناتی کا فیصلہ کیا۔ ترجمان وزیراعلیٰ سندھ کے مطابق رینجرز تعیناتی 14 ستمبر 2023 سے فروری 2024 تک ہوگی۔
نگراں وزیراعلیٰ سندھ مقبول باقر کی صدارت میں کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں انہوں نے کچے کے علاقے میں انٹرنیٹ کی سہولت ختم کرنے کا حکم دیا۔ نگراں وزیراعلیٰ سندھ نے آئی جی سندھ کو بھی اسٹریٹ کرائم کے خلاف فیصلہ کُن آپریشن کا حکم دیا۔
امن و امان سے متعلق صوبے بھر کی صورتحال پر سندھ کابینہ کو آئی جی سندھ نے بریفنگ دی۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ 2023ء میں 218 لوگ اغوا ہوئے جن میں سے 207 بازیاب ہوئے ہیں جبکہ 11 لوگ ابھی تک یرغمال ہیں۔
آئی جی سندھ نے کابینہ کو بریفنگ میں مزید بتایا کہ 11 میں سے 3 لوگ شہید بینظیرآباد، 7 لاڑکانہ اور ایک سکھر سے اغوا ہوئے۔ اس موقع پر نگراں وزیراعلیٰ سندھ نے آئی جی کو مغویوں کو فوری بازیاب کرانے کی ہدایت کی۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ کچے میں 238 دیہات، 8 پولیس اسٹیشن اور20 چیک پوسٹ ہیں۔ اجلاس میں مقبول باقر نے کہا کہ کچے میں اچھی شہرت کے حامل پولیس افسران اور اہلکار تعینات کیے جائیں، جو پولیس والے اچھی کارکردگی نہ کریں ان کو تبدیل کریں اور 11 مغویوں سے متعلق مجھے رپورٹ کریں۔
کابینہ اجلاس میں صوبائی وزراء، چیف سیکریٹری ڈاکٹر فخر عالم، آئی جی سندھ رفعت مختار، پرنسپل سیکریٹری حسن نقوی، ایڈووکیٹ جنرل، پراسیکیوٹر جنرل اور دیگر متعلقہ افسران شریک ہوئے۔