پاکستان اسٹیل ملز کو نجکاری پروگرام کی فہرست سے نکال دیا گیا۔ نگراں حکومت نے نجکاری پروگرام کی نئی فہرست جاری کردی ہے جس میں پاکستان اسٹیل ملز کا نام نہیں ہے۔
ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق پاکستان اسٹیل ملز کے نجکاری پروگرام سے نکالنے کے بعد اب نجکاری پروگرام کی فہرست میں اداروں کی تعداد 27 سےکم ہوکر 26 پر آ گئی ہے۔
فہرست کے مطابق توانائی شعبے کے سب سے زیادہ 14 ادارے نجکاری کی فعال فہرست میں شامل ہیں، فناننشل اور ریئل اسٹیٹ سے متعلق 4,4 ادارے اس پروگرام میں شامل ہیں۔
انڈسٹریل سیکٹر کے3 ادارے، ہوا بازی شعبےکا ایک پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن (پی آئی اے) بھی نجکاری پروگرام کی فعال فہرست میں شامل ہے۔ اس کے علاوہ فہرست میں بلوکی، حویلی بہادر، گدو اور نندی پور پاور پلانٹس کے علاوہ تمام 10 سرکاری بجلی تقسیم کار کمپنیاں شامل ہیں۔
فہرست کے مطابق اسٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن، ہاؤس بلڈنگ فنانس کارپوریشن، فرسٹ ویمن بینک، پاکستان انجینئرنگ کمپنی، سندھ انجنیئرنگ لمیٹڈ، سروسز انٹرنیشنل ہوٹل لاہور، جناح کنونشن سینٹر اسلام آباد، پی آئی اے روز ویلٹ ہوٹل بھی نجکاری کےجاری پروگرام کی فہرست میں شامل ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ نگران وزیر نجکاری نے کہا کہ خسارے میں چلنے والے بڑے سرکاری اداروں کی نج کاری کی جائے گی تاکہ قومی وسائل کے بڑے مالیاتی خسارے سے بچنے کے ساتھ ساتھ ان کے کام کی استعداد کار میں اضافہ کیا جا سکے۔