نماز سکھانے کیلئے جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ اسمارٹ جائے نماز متعارف

قطر سے تعلق رکھنے والے عبدالرحمان خامس نے اسمارٹ جائے نماز تیار کرلی۔ اسمارٹ جائے نماز میں جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا ہے۔ اس ایجاد پر جینیوا میں ہونے والی ایجادات کی بین الاقوامی نمائش  میں گولڈ میڈل سے بھی نوازا جاچکا ہے۔

قطر سے تعلق رکھنے والے عبدالرحمان خامس نے اسمارٹ جائے نماز کو سجدہ کا نام دیا ہے۔ ایجاد کا مقصد بچوں اور دائرہ اسلام میں آنے والے نئے مسلمانوں کو نماز کو صحیح طریقے سے ادا کرنے کا طریقہ سکھانا ہے۔

اسمارٹ جائے نماز سجدہ کو استعمال کرنے کا طریقہ انتہائی آسان ہے جس میں جائے نماز میں ایک ایل ای ڈی اسکرین لگی ہوئی ہے اور ساتھ ہی اس میں بلٹ ان اسپیکر نصب ہے جو استعمال کرنے والوں کو مرحلہ وار تربیت دیتی ہے۔ 

سجدہ کو موبائل ایپ کے ذریعے جوڑا جاتا ہے جس کی مدد سے استعمال کرنے والے نماز پڑھنے کی رہنمائی حاصل کرسکتے ہیں۔ یہ جائے نماز جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ آراستہ ایک قالین ہے جس میں نماز پڑھنے کے طریقے کے علاوہ دیگر اسلامی عبادات کے بارے رہنمائی فراہم کرنے کے لیے بنائی گئی ہے۔

اسمارٹ جائے نماز کے مؤجد کی ویب سائٹ کے مطابق جائے نماز میں ایل ای ڈی اسکرین، اسپیکرز نصب ہے جو نماز سیکھنے والوں کو انگریزی اور عربی زبانوں میں 25 سے زائد مختلف طریقوں سے نماز پڑھنا سکھائی گی۔

اسمارٹ جائے نماز کے ساتھ موبائل ایپلی کیشن کنکٹ کرکے نماز سیکھنے والے مسلمان مخصوص عبادت اور اسکرین پر قرآنی آیات پڑھ کر نماز سیکھ سکتے ہیں۔ یہ جائے نماز ان لوگوں کے لیے ہے جو بغیر کسی پریشانی کے صحیح طریقے سے نماز پڑھنے کا طریقہ سیکھنا چاہتے ہیں۔

اسمارٹ جائے نماز میں ایسے فیچرز موجود ہیں جس کے استعمال کرنے سے اسکرین پر نماز پڑھنے کی تمام تر ہدایات سامنے آجائیں گی جو شریعت کی روشنی میں نماز کا درس دے گی۔ اس اسمارٹ جائے نماز میں ایل ای ڈی اسکرین نصب ہے جو مسلمانوں کو نماز پڑھنے کے دوران قرآن پاک پڑھنے اور حفظ کرنے میں مدد دے گی۔

اسمارٹ جائے نماز میں بہت سے آپشن ہیں، نمازی اسے بہ آسانی اپنے مطابق کنٹرول کرسکتا ہے، قرآن پاک کی آیات کا سائز اور تلاوت کے مختلف انداز آپ اپنے مطابق کنٹرول کرسکتے ہیں۔

Spread the love
جواب دیں
Related Posts