جسٹس عمر عطا بندیال نے 28ویں چیف جسٹس آف پاکستان کی حیثیت سے حلف اٹھالیا۔ صدرمملکت ڈاکٹر عارف علوی نے چیف جسٹس آف پاکستان سے حلف لیا اورانکی تعیناتی کی۔ عمر عطابندیال 16 ستمبر 2023 تک ایک سال 6 ماہ اور 25 دن کے لئے چیف جسٹس رہیں گے۔
چیف جسٹس پاکستان کی حلف برداری تقریب ایوان صدر میں منعقد ہوئی۔ حلف برداری تقریب میں وزیر اعظم عمران خان کے علاوہ وفاقی وزراء اور سپریم کورٹ کے ججز کے ساتھ ساتھ مسلح افواج کے سربراہان اور وکلاء سمیت اہم شخصیات نے بھی شرکت کی۔
جسٹس عمرعطابندیال کئی اہم کیسوں میں بینچ کاحصہ رہے، عمران خان کو صادق اورامین قراردینے والےبینچ ، جہانگیر ترین کو تاحیات نااہل قرار دینے والےبینچ اور نوازشریف کوپارٹی صدارت سے نااہل قراردینے والے بینچ کا حصہ تھے۔
جسٹس عمرعطابندیال جسٹس قاضی فائزکیخلاف ریفرنس خارج کرنے والے لارجربینچ کا حصہ رہے جبکہ ڈسکہ الیکشن دھاندلی کیس، سینیٹ الیکشن سےمتعلق صدارتی ریفرنس پر سماعت کی اور برطرف ملازمین کی بحالی کا فیصلہ دینے والی بینچ کے رکن بھی تھے۔
سپریم کورٹ کی باضابطہ ویب سائیٹ کے مطابق جسٹس عمر عطابندیال 17 ستمبر 1958 کو پیدا ہوئے۔ جسٹس عمر عطا بندیال نے اپنی اسکول کی تعلیم کوہاٹ، راولپنڈی، پشور اور لاہور میں مکمل کی۔ فاضل چیف جسٹس پاکستان نے امریکا کی کولمبیا یونیورسٹی سے معاشیات میں بی اے کی ڈگری حاصل کی ہے۔
کولمبیا یونیورسٹی کے بعد جسٹس عمر عطا بندیال نے برطانیہ کی کیمبرج اور لنکولن انز سے قانون کی ڈگریاں حاصل کیں۔ انہیں کمرشل، بینکنگ، ٹیکس اوراملاک کے شعبوں میں قانونی معاملات پر خاص دسترس حاصل ہے۔
جسٹس عمر عطا بندیال نے 1983 میں لاہور ہائی کورٹ میں بطور ایڈووکیٹ کام کا آغاز کیا اور 2004 کو لاہور ہائی کورٹ کے جج کے عہدے پر فائز ہوئے۔ جسٹس عمر عطا بندیال نے 2007 میں پی سی او کے تحت حلف اٹھانے سے انکار کردیا جب کہ 2014 میں سپریم کورٹ کے جج کے عہدے کا حلف اٹھایا۔