کراچی کے علاقے مچھرکالونی میں ہجوم کے تشدد سے ہلاک ہونے والے ٹیلی کام کمپنی کے دو ملازمین پر تشدد کرکے قتل کرنے والے بیشتر ملزمان کا غیر قانونی طور پر مقیم ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
پولیس کے مطابق ٹیلی کام کمپنی کے ملازمین کے قتل کی تحقیقات جاری ہیں۔ تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے کہ تشدد کرنے والے بیشتر افراد پاکستان میں غیر قانونی طور پر مقیم ہیں۔
پولیس کے مطابق کمپنی ملازمین پر تشدد میں ملوث بیشتر افراد کا نادرا ریکارڈ موجود نہیں ہے۔ واقعہ میں جن افراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے انکے پاس بھی شناختی کارڈ موجود نہیں ہیں۔
پولیس کے مطابق ٹیلی کام کمپنی کے ملازمین کے قتل کے الزام میں اب تک 13 افراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے اور ایک کے پاس بھی شناختی کارڈ موجود نہیں ہے۔
واقعہ کی تحقیقات کرنے والی پولیس کا کہنا ہے کہ مقدمہ میں فارن ایکٹ کی دفعات کے اندراج پر غور شروع کردیا گیا ہے۔ پولیس نے گرفتار ملزمان کو عدالت میں بھی پیش کردیا۔
تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ ملزمان کو پہلے سے گرفتار ملزمان سے تفتیش اور وڈیوز کی مدد سے شناخت کرکے گرفتار کیا گیا۔ مجموعی طور پر مقدمے میں گرفتار ملزمان کی تعداد 16 ہوگئی ہے۔
تفتیشی افسر نے بتایا کہ مقدمے میں 11 نامزد اور ڈھائی سو نامعلوم ملزمان مفرور ہیں۔ ملزمان سے تفتیش اور سی آر او کے لئے جسمانی ریمانڈ درکار ہے۔
عدالت نے ملزمان کو 7 نومبر تک جسمانی ریمانڈ پر پولیس تحویل میں دیتے ہوئے آئندہ سماعت پر تفتیشی کی پیشرفت رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔