کراچی کے علاقہ منگھوپیر خیرآباد میں مکان کی کھدائی کے دوران پولیس کو انسانی ڈھانچہ برآمد ہوا۔ پولیس کے مطابق نوجوان کو قتل کرکے دفنانے کا انکشاف لاپتا افراد کیس کی جے آئی ٹی کے دوران ہوا۔ مبینہ طور پر نوجوان کو 2013 میں قتل کرکے دفنایا گیا تھا۔
پولیس حکام کے مطابق سال 2017 میں لاپتہ ہونے والے شخص نور زمان نامی شخص کے اغواء کا مقدمہ تھانہ زمان ٹاؤن میں درج ہوا تھا،نور زمان کا تعلق مبینہ طور پر ایک کالعدم تنظیم سے تھا،تحقیقات میں نور زمان کی بیوی سےمتعلق معلومات ملیں تو تفتیشی حکام خاتون تک پہنچے۔
خاتون نے بتایا کہ اسکے دوسرے شوہر نور زمان نے سال 2013 میں میرے پہلے شوہر کے بیٹے اور بیٹی کو قتل کیا تھا اور اس بات کا اعتراف بھی کیا تھا ،خاتون کے مطابق نور زمان نے اسے دھمکایا تھا کہ وہ یہ بات کسی کو بھی نہ بتائے ورنہ وہ اسکے دوسرے بچوں کو بھی قتل کر دے گا۔
خاتون نے بتایا نور زمان نے میرے پہلے شوہر کے بچوں کو قتل کرکے گھر میں دفنا دیا تھا، خاتون کے پہلے شوہر سے اس کے پانچ بچے تھے جن میں تین بیٹیاں اور دو بیٹے شامل تھے۔ خاتون کے بیان پر قتل کا مقدمہ لاپتا فرد نور زمان کے خلاف تھانہ منگھوپیر میں درج کیا گیا۔
پولیس حکام نے بتایا کہ کیس کی تحقیقات کرنے والی ٹیم نے خاتون کی نشاندہی پر مکان میں چھاپا مار کر کھدائی کی تو انسانی باقیات مل گئیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ زمین سے ملنے والی باقیات ایک انسان کی ہیں یا دو کی اس حوالے سے طبی ماہرین بتا سکیں گے۔
پولیس نے زمین سے ملنے والی انسانی ہڈیاں مزید قانونی کارروائی کے لئے اسپتال روانہ کر دی ہیں۔ ایس ایس پی انویسٹی گیشن ویسٹ راؤ عارف اسلم نے بتایا کہ زیر زمین ملنے والی انسانی ہڈیاں کتنے پرانی ہیں اس بات کا ابھی تعین نہیں کیا جاسکا ہے۔